• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا اور چین زیڈ ٹی ای پر سے پابندی ہٹانے کے معاہدے کے قریب

امریکا اور چین زیڈ ٹی ای پر سے پابندی ہٹانے کے معاہدے کے قریب

بیجنگ: ٹام مچیل اور لوسی ہورنبے

شین ژین : ایملی فینگ

واشنگٹن اور بیجنگ چین کے ٹیلی مواصلات گروپ ذیڈ ٹی ای کیلئے امریکی پرزوں کی فروخت پر پابندی اٹھانے کے لئے ایک معاہدے کے قریب ہیں، متنازع مسئلے کو ختم کرکے جس نے دو معیشتوں کے درمیان الجھے ہوئے تجارتی تعلقات کو نمایاں کیا ہے۔

ممکنہ طور پر معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ ایک شخص کا کہنا ہے کہ امریکی شعبہ تجارت زیڈ ٹی ای کو ہول سیل سینئر انتظامیہ کی تبدیلیوں اور ایک اور بڑ؁ جرمانے کی ادائیگی کے بدلے میں امریکی پرزوں کی دوبارہ حصول کی اجازت دے گا۔ وال اسٹریٹ جرنل نے مجوزہ سمجھوتے کے بارے میں پہلی بار رپورٹ کیا تھا۔

دو ملکوں کے درمیان تجارتی تناؤ مزید منتشر ظاہر ہوا جب چین نے کہا کہ یہ مسافر کاروں پر درآمدی ڈیوٹی کم کردے گا۔ چین کے شنوا خبررساں ذرائع نے منگل کو کہا کہ یکم جولائی کو وہ ٹیکس پچیس فیصد سے کم کرکے پندرہ فیصد کردےگا۔

امریکی پابندیاں تقریبا کمپنی کو تباہ کرنے والی تھی کے صرف ایک ہفتے بعد وائٹ ہاؤس نے زیڈ ٹی ای کو بچانے کی کوشش چینی درآمدات ڈیڑھ سو بلین ڈالر پر ٹیرف کی دھمکی کے بعد بیجنگ کے ساتھ تجارتی تناؤ کو کم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وسیع اقدام کے حصے کے طور پر سامنے آئی ہے۔

کشیدہ تعقات میں کمی کی جانب فوری اقدام نے انتظامیہ میں شامل متعدد کے سمیت کچھ انتہا پسندوں کو مشتعل کیا ہے،جنہوں نے اسٹریٹجک ٹیکنالوجی ایک سیا شعبہ جس میں زیڈ ٹی ای ایک اہم کردار ادا کررہی تھی پر بڑھتی ہوئی رقابت سمیت طویل المدتی عناد پر بیجنگ کو دبانے کی قیمت پر فوری معاہدے کی خواہش کیلئے اعتدال پسندوں کو شکست دی ہے۔

گزشتہ سال چینی ٹیلی کامز گروپ نے اوبامہ انتظامیہ کی جانب سے کائے گئے کیس ایران اور شمالی کوریا میں اس کے کاروباری آپریشنز سے متعلق امریکی الزامات پر سمجھوتے کیلئے ایک اعشاریہ دو بلین ڈالر ادا کرنے پر اتفقا کیا تھا۔ بعد ازاں ٹرمپ انتظامیہ جس نے پابندیاں عائد کیں جن سے کمپنی کمزور ہوئی، کی جانب سے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا، تبصرے کے لئے درخواست پر زیڈ ٹی او نے فوری جواب نہیں دیا۔

چینی تجارتی ماہرین نے امریکی چپ مینیوفیکچرر کوالکم کیلئے زیڈ ٹی ای کے اہم صارف کی اہمیت کی عکاسی کے طور پر دیکھا۔ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت تجارتی بیان کی وجہ سے مارکیٹ تک رسائی کی آزادی کے عہد کے حصے کے طور پر چین نے حال ہی میں کوالکم کے ریاستی ملکیت داتانگ ٹیلی کام کے ساتھ مشترکہ کاروبار کی منظوری دی ہے۔

جیفریز میں تجزیہ کار ایڈیسن لی نے کہا کہ مجموعی طور پر امریکی کمپنیوں سے ٹیکنالوجی سے متعلق پرزوں اور سامان پر چین سالانہ اندازا ڈیڑھ سو بلین ڈالر خرچ کرتا ہے۔

ممکنہ سمجھوتہ زیڈ ٹی ای کیلئے ترقیاتی کارپوریشن کے سلسلے میں تازہ ترین ہے، جس کا دس مئی کو اعلان کیا گیا تھا کہ حصص کی تجارت معطل کرنے کے بعد کاروبار سے ایک ماہ پہلے باہر نکلنا ہوگا، جب واشنگٹن نے امریکی پرزوں کی سورسنگ پر سات سال کی پابندی عائد کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے چودہ مئی کی ٹوئیٹ کہ وہ چین کے صدر شی جنگ پنگ کے ساتھ کمپنی کو دوبارہمہلت دینے کے لے کام کریں گے، کے ساتھ وائٹ ہاؤس نے اس کے بعد جلد ہی یوٹرن لے لیا ۔

چینی حکومت کے حکام اور تجزیہ کاروں نے ٹرمپ انتظامیہ کے دلائل کو قبول نہیں کرتے کہ مسٹر راس کی جانب سے اپریل میں سورسنگ پر عائد کی گئی پابندی تجارتی مذاکرات سے غیر متعلق ایک قانون کے نفاذ کا معاملہ تھا۔چینی اکیڈمی برائے سوشل سائنسز میں لو جیانگ نے کہا کہ زیڈ ٹی ای اپنی غلطیوں کے لئے سزائے موت کی مستحق نہیں تھی۔اسے تجارتی تنازع میں ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا۔

پیر کو امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منچن نے سی این بی سی کو بتایا کہ صدر شی جنگ پنگ نے درخواست کی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ زیڈ ٹی ای کی حمایت کریں، انہوں نے کہا کہ یہ درخواست امریکی کمپنیوں کی جانب سے امریکی صدر کی لابی کے مقابلے میں مختلف نہیں تھی۔ زیڈ ٹی ای کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ایک سرکاری ملکیت کا حامل گروپ ہے جس کا چین کے خلائی اور میزائل پروگراموں کے ٖھیکیداروں سے تعلق ہے۔

بی ڈی اے چائنا کے چیئرمین ڈنکن کلارک نے کہا کہ زیڈ ٹی ای کو طویل عرصے تک چینی ٹیلی کامز کی قومی چیمپئین کے طور پر دیکھا گیا ہے۔یہ ایک بڑا آجر ہے، وہ اسے بند ہونے اور مرنے نہیں دیں گے۔

کمپنی جس کے عملے کا تقریبا دو پنجواں حصہ آر اینڈ ڈی میں ہے،دوہزار سولہ میں چار ہزار سے زائد سند حق ایجاد جمع کرائیں، عالمی سطح پر ٹرمپ کی حریف ہواوے اور دیگر تمام کمپنیوں کے لئے۔ مسٹر لی نے کہا کہ اس کمپنی میں بہت زیادہ دانشورانہ جائیداد موجود ہے۔

گزشتہ ہفتے زیڈ ٹی ای کے شین زین ہائی ٹیک آفس پارکے ہیڈ کوآرٹر کے دورے کے دوران، ملازمین کو تقریبا کئی گھنٹوں کے لئے دبایا گیا جبکہ اصرار کیا کہ اندورنی طور پر اس کا کوربار معمول کے مطابق تھا۔۔بظاہر خدمات کے موجودہ معاہدوں کیلئے زیڈ ٹی ای کے ملازمین نے کہا کہ انتظامی عملہ،سافٹ ویئر انجینئرز اور اعلیٰ سطح کا تکنیکی سپورٹ کا عملہ ابھی بھی ملازمت پر ہے۔

کاروبار کے لئے زیڈ ٹی ای کے ملازمین پر انحصار کرے والے مقامی ریسٹورنٹس کا کہنا ہے کہ علاقے میں آنے والے لوگوں کی تعداد تقریبا نصف رہ گئی ہے۔

زیڈ ٹی ای کے ملازمین کے مطابق شین زین پیداواری سہولتیں جس میں زیڈ ٹی ایکے ٹریڈ مارک والے راؤٹر سے لے کر موبائل فون کے پرزہا جات تک سب کچھ تیار کرتے ہیں اپریل میں بند ہوگئی اور نچلی سطح کے ملازمین کو فارغ کردیا گیا۔

تازہ ترین