• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال :- سجدۂ تلاوت عام نما زکے سجدے کی طرح ہی کیا جاتا ہے، اس کے لیے نیت باندھنا وغیرہ تو شرط نہیں، بلکہ کھڑے ہوں یا بیٹھے، سجدے میں چلیں جائیں اور نماز کی تسبیحات پڑھیں ،پھر اٹھ کر سلام پھیرنے کی بھی ضرورت نہیں، یہ باتیں مجھے سجدۂ تلاوت سے متعلق پہلے سے معلو م تھیں۔ اب ایک صاحب نے بتایا کہ سجدۂ تلاوت کے متعلق ایک دعا منقول ہے ۔ کیا یہ بات ٹھیک ہے اور وہ دعا کون سی ہے ؟( ا۔ م، کراچی)

جواب :- سجدۂ تلاوت کے متعلق آپ کی معلومات درست ہیں۔سجدۂ تلاوت میں تسبیح یعنی سُبْحانَ رَبِّیَ الْاعْلیٰ کے ساتھ ایک دعا حدیث میں منقول ہے،اگر پڑھ لیں تو اچھا ہے، اگر نہ پڑھی جائے تو بھی سجدہ اد اہوجائے گا ،دعایہ ہے :’’ سَجَدَ وَجْہِی لِلَّذِیْ خَلَقَہ شَقّ سَمْعہ و بصرہ بِحَولِہٖ وقُوَّتِہٖ "( مشکوٰۃ المصابیح ،باب سجود القُرآن ،الفصل الثانی)

تازہ ترین
تازہ ترین