سکھر (بیورو رپورٹ) عیدالفطر کے بعد سکھر سے کراچی سمیت دیگر شہروں کی جانب جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20سے 30فیصد تک خود ساختہ اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے باعث بیرون شہر جانیوالے افراد شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔ عیدالفطر، عیدالاضحی ودیگر تہواروں پر کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کام کرنے کرنیوالے لوگوں کی ایک بڑی تعداد عید کی خوشیاں اپنے پیاروں کے ساتھ منانے کے لئے اپنے آبائی علاقوں کو پہنچتی ہے، عیدالفطر اپنے پیاروں کے ساتھ منانے کے لئے اپنے آبائی علاقوں میں آنیوالے لوگ عید کی چھٹیاں ختم ہونے کے باعث واپس کراچی و دیگر شہروں کی جانب لوٹ رہے ہیں تاہم ٹرانسپورٹرز نے موقع کا فائدہ اٹھاکر کرایوں میں خود ساختہ اضافہ کردیا گیا ہے جو کہ بیرون شہر واپس جانیوالوں کی مشکلات میں اضافے کا سبب بن گیا ہے۔ ریلوے کی مسافر ٹرینوں میں ٹکٹیں بکنگ ہونے اور ٹرینوں میں مسافروں کی گنجائش نہ ہونے کے باعث لوگ واپس جانے کے لئے بسوں، کوچز، ویگن و دیگر گاڑیوں کا استعمال کررہے ہیں، عام حالات میں معمول کا جو کرایہ ہے سکھر سے کراچی کے درمیان وہ 700روپے سے 800روپے ہے جبکہ بعض اچھی گاڑیوں کا کرایہ 1000 سے 1100 روپے تک ہے، لیکن اس وقت 700والا ٹکٹ 1000روپے تک فروخت کیا جارہا ہے ، پبلک اور ریلوے ٹرینوں سے سفر کرنے والے مسافروں کے مطابق ہر سال عید الفطر اور عید الاضحی کے موقع پر ٹرینوں میں عام لوگوں کے لئے بکنگ نہیں ہوتی یا انہیں بکنگ کرانے کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ریلوے کے مخصوص لوگ جو بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ہیں وہ فرضی ناموں سے ٹکٹیں بک کرلیتے ہیں جو بعد میں بلیک میں فروخت کی جاتی ہیں جبکہ پبلک گڈز ٹرانسپورٹرز بھی عید الاضحی اور عید الفطر کے موقع پر مسافروں کی مجبوری کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں اور 700روپے والی ٹکٹ1000روپے تک فروخت کی جاتی ہے کیا کریں مجبوری ہے کراچی تو جانا ہے کیونکہ چھٹیاں ختم ہوچکی ہیں اور ہم نے اپنی نوکریوں اور کام کاج پر بھی پہنچنا ہے اس لئے مجبوری میں زائد ٹکٹ پر سفرکرنا پڑرہا ہے، ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹنگ اور خود ساختہ بڑھائے گئے کرایوں کی روک تھام کے لئے وزارت ٹرانسپورٹ، ضلعی انتظامیہ و دیگر متعلقہ ادارے کوئی کارروائی کرتے دکھائی نہیں دیتے، نیو بس ٹرمینل سکھر سے سندھ کے مختلف چھوٹے و بڑے اضلاع اور شہروں میں چلنے والی ٹرانسپورٹرز کے مالکان و ڈرائیورز نے بھی کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا ہے، شکارپور، خیرپور، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھکوٹ، ٹھل، نوشہروفیروز، مورو، دادو سمیت دیگر علاقوں میں چلنے والی چھوٹی و بڑی گاڑیوں کے کرایوں میں 20سے 30روپے فی مسافر سے زائد وصول کئے جارہے ہیں۔ سکھر کے شہری و عوامی حلقوں نے ٹرانسپورٹرز کی من مانیوں اور کرایوں میں خود ساختہ اضافے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سال پبلک ٹرانسپورٹرز کرایوں میں خود ساختہ اضافہ کرکے مسافروں کو پریشان کرتے ہیں لیکن انتظامیہ ، موٹروے پولیس ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سمیت کوئی بھی متعلقہ ادارہ ان کے خلاف کوئی خاطرخواہ کارروائی کرتا دکھائی نہیں دیتا، جس کے باعث ہر عیدتہوار پر مسافروں کو سفر کے لئے خود ساختہ زائد کرایوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن و دیگر بالا حکام سے اپیل کی ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں خود ساختہ کرایوں میں اضافے کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ بیرون شہر کام کاج پر واپس جانیوالوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔