• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پناہ گزین یورپی یونین کی قسمت کا فیصلہ کرسکتے ہیں، اینگلا مرکل کا انتباہ

پناہ گزین یورپی یونین کی قسمت کا فیصلہ کرسکتے ہیں، اینگلا مرکل کا انتباہ

برسلز: گے شازان

اینگلا مرکل نے کہا ہے کہ ہجرت یورپی یونین کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتی ہے،جیسا کہ وہ برلسز میں ہونے والے یورپی یونین کے اہم سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے تیار تھیں پناہ گزینوں کے بحران نے حکومتی اتحاد کو علیحدہ کرنے سے اسے ماند کردیا۔

برسرپیکار چانسلر ایک ایسے معاہدے کیلئے کافی دباؤ کے تحت ہیں جو ان کے بویریا کے اتحادیوں کو مطمئن کرسکے،جو پناہ گزینوں کے خلاف سرحدوں کو سخت کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پرانے اتحادیوں کے درمیان ہنگامہ سے جرمنی کے قدامت پسند بلاک کے خاتمے اور ان کی حکومت گرنے کا خطرہ ہے۔

اینگلا مرکل اب دوطرفہ معاہدوں کی بھرپور کوشش کررہی ہیں جو جرمنی کے لئے پناہ کی تلاش کرنے والوں کو دیگر یورپی ممالک واپس بھیجنے آسان بنادیں۔

لیکن اینگلا مرکل جیت کا فیصلہ کرنے کیلئے پر امید ہیں کہ جمعرات کو سربراہی اجلاس برلن میں ڈیڈ لاک کو توڑنے کے قابل یورپی پناہ گزین نظام کی نمایاں اصلاحات پیش کرسکتا ہے۔بنڈ اسٹیج( جرمن پارلیمنٹ) کے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم ابھی وہاں نہیں ہیں جہاں ہم ہونا چاہتے ہیں۔

جمعرات کی ملاقات پناہ گزینوں کے مسئلے پر وقف چار دن میں یورپی یونین کا دوسرا سربراہی اجلاس ہے، جس نے بلاک کے ارکان کے درمیان گہری تقسیم کو ظاہر کیا ہے۔ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ یہ کشیدگی یورپ کے پاسپورٹ فری شینین علاقے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتا ہے اور یہاں تک کہ یورپی انضمام کے پورے منصوبے کو بھی شکوک و شبہات میں ڈال دیا۔

اٹلی کی نئی مقبول حکومت کے قیام کے بعد سے یہ خلیج وسیع ہوئی ہے،جس نے یورپ میں پناہ گزینوں کی نگرانی کے قوانین کو پھاڑ ڈالنے کی دھمکی دی ہے۔

اینگلا مرکل نے کہا کہ کسی بھی اصلاح میں دو اصول لازمی ہیں،پناہ گزین یورپی یونین میں تلاش کرسکتے جہاں انہوں نے پناہ کے لئے درخواست دیں گے۔اور کہا کہ ہم ایسے ممالک کو نہیں چھوڑ سکتے ہیں زیادہ تر پناہ گزین مکمل طور پر اکیلے پہنچ رہے ہیں۔ 

یورپ 2015 کے پیمانے کے کسی طرح کے بحران کا سامنا نہیں کررہا ہے، جب روزانہ کی بنیاد پر یونانی جزیرے پر ہزاروں کی تعداد میں پناہ گزین پہنچ رہے تھے۔ یورپی کونسل نے کہا ہے کہ اکتوبر 2015 میں ان کی انتہا کے بعد سے یورپی یونین میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والوں کی تعداد 96 فیصد کم ہوئی ہے۔ لیکن پناہ گزینوں کی امداد ی کشتیوں جیسے ایکوریس جنہیں حالیہ دنوں میں اطالوی بندرگاہوں کیلئے داخلے کیلئے انکار کردیا گیا، نے یورپی یونین کے ایجنڈے پر مسئلہ کو سب سے اوپر پہنچادیا۔

اینگلا مرکل کی حکومت میں بحران اس ابھرا جب انہوں نے جرمنی کے وزیر داخلہ ہارسٹ سیہورف کی دیگر یورپی یونین کے ممالک میں پناہ کیلئے پہلے سے درخواست دینے والے پناہ گزینوں کو سرحدوں سے واپس بھیجنے کیلئے پولیس کو اختیارات دینے کی تجویز کو کالعدم قرار دیا۔

ہنگامہ کو ختم کرنے کی کوشش کیلئے اینگلا مرکل کی اتحادی جماعت بویریا کی کرسچیئن سوشل یونین کے سربراہ ہارسٹ سیہورف نے یورپ بھر کے حل کے ساتھ آنے کے لئے انہیں دو ہفتوں کا وقت دیا۔

انگلا مرکل اب دوطرفہ معاہدوں کی بھرپور کوشش کررہی ہیں جو جرمنی کے لئے پناہ کی تلاش کرنے والوں کو دیگر یورپی ممالک واپس بھیجنے آسان بنادیں۔

یونان کے وزیر اعظم الیکسز سپرس نے بدھ کو چانسلر کے لئے حوصلہ افزائی فراہم کی جب انہوں نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ وہ برلن کے ساتھ ایسے معاہدے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن اس کا مکان نہیں کہ اٹلی جو یورپی یونین کی وسیع بحث میں اٹلی بطور فرنٹ لائن اسٹیٹ اہم کردار ادا کررہا ہے،اس دعویٰ کی پیروی کرے گا۔

ان کے بنڈ اسٹیج بیان میں اینگلا مرکل نے کہا کہ جمعرات کا سربراہی اجلاس انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ذرائع اور گزرگاہ ممالک کے ساتھ معاملات کرنا اور قانونی امیگریشن کے امکان کھولنے کے دوران پناہ گزینوں کے بہاؤ کو کم کرنا، یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کی بہت حفاظت، اور ثانوی ہجرت کے سمئلے سے نمٹنے کے لئے، یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان پناہ گزینوں کی نقل و حرکت کے شعبوں پر توجہ مرکوز رکھے گا۔

اینگلا مرکل نے کہا کہ کسی بھی اصلاح میں دو اصول لازمی ہیں،پناہ گزین یورپی یونین میں تلاش کرسکتے جہاں انہوں نے پناہ کے لئے درخواست دیں گے۔اور کہا کہ ہم ایسے ممالک کو نہیں چھوڑ سکتے ہیں زیادہ تر پناہ گزین مکمل طور پر اکیلے پہنچ رہے ہیں۔

لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ یورپی یونین کے 28 ممالک کی اجنب سے معاہدے کی حمایت حاصل کرنا ناممکن ہے، وہ ان ممالک کو متحد کرنے کے تیار کردہ اتحاد کے مفہوم کی حامیت کریں گی جنہوں نے پناہ کے مسئلے کے بہتر ضابطے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے تنیجہ اخذ کیا کہ یورپ کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن پناہ گزین یورپی یونین کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

دریں اثنا، علامت میں ان کی سی ڈی یو اور بویریا کی سی ایس یو کے درمیان کشیدگی شاید کم ہوجائے، ہارسٹ سیہورف انگلا مرکل کے ساتھ واضھ مخالفت سے واپس ظاہر ہوئے ہیں۔بدھ کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سی ایس یو نے دونوں جماعتوں کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے دوران کرسچیئن ڈیموکریٹس کے ساتھ اپنے تنازع کو حل کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میں کامیابی ضمانت نیں دے سکتا لیکن ہماری نیت واضح ہے۔

ہارسٹ سیہورف نے کہا کہ وہ جانتے تھے کہ سی ایس یو میں کوئی بھی نہیں جو برلن میں حکومت کو خطرے میں ڈالنا ۔ سی ڈی یو کے ساتھ ہمارے اتحاد کو توڑنا یا چانسلر کو گرانا چاہتا ہے۔

انگلا مرکل نے وزیر داخلہ کے ساتھ مصالحتی آوازیں بھی بلند کیں۔ بنڈ اسٹیج پر اپنی تقریر میں انہوں نے ہارسٹ سیہورف کو پناہ گزینوں پر مزید کارروائی کے مطالبے کو جائز قرار دیا تھا، خاص طور پر خوفناک،پریشان کن عصمت دری، عراقی پناہ گزین کی جانب سے گزشتہ ماہ مینز سے 14 سالہ جرمن لڑکی کی ہلاکت اور اسامہ لادن کے ایک مبینہ محافظ کو تباہ کرنے کی کوشش میں جرمنی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی صورتحال ہے جو ہم قبول نہیں کرسکتے۔ 

تازہ ترین