ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کے بعد بکتر بند گاڑی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا،انہیں گزشتہ روز نیب نے راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کو احتساب عدالت نے ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ان کے سسر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 11 سال اور ان کی اہلیہ مریم نواز کو 8 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
آج ان کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر اسلام آباد پولیس، ایلیٹ فورس اور رینجرز اہلکار وں کو تعینات کیا گیا،جبکہ میڈیا کے نمائندوں نے احتساب عدالت میں داخلے سے روکنے پر احتجاج بھی کیا۔
اڈیالہ جیل منتقل کرنے سے پہلے ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کو آج سخت سیکیورٹی میں ججوں کے لے مختص گیٹ سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
انہیں جوڈیشل کمپلیس کے عقبی گیٹ سے احتساب عدالت تک لے جایا گیا، محمد صفدر کو جیل منتقل کرنے کے لیے ایک بکتر بند گاڑی کو خصوصی طور پر جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں لایا گیا۔
اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو احتساب عدالت میں داخلے سے زبردستی روک دیا گیا، سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں کو احتساب عدالت میں داخل ہونے سے روکنے کے لے دھکے دیئے۔
میڈیا نمائندوں نے عدالت میں داخلے پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا۔
نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر کا کہنا تھا کہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر میڈیا کے نمائندوں کو داخلے سے روکا گیا۔
علاوہ ازیں نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پناہ دینے والوں کی نشاندہی کر لی ہے، مجرم شخص کوپناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
نیب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویڈیو ریکارڈنگ میں کیپٹن (ر) صفدر کے سینیٹر چوہدری تنویر، شکیل اعوان، ملک ابرارواضح نظر آ ر ہے ہیں۔