جوہر آباد(الطاف چغتائی) این اے 93ضلع خوشاب قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں پر مشتمل ہے اس ضلع کی کل آبادی 12لاکھ 81ہزار 299ہے ماضی میں یہ ضلع صوبائی اسمبلی کے چار حلقوں پر مشتمل تھا لیکن نئی مردم شماری کے بعد اس ضلع کی صوبائی اسمبلی کا ایک حلقہ کم کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 93 چار لاکھ 28ہزار 736ووٹوں پر مشتمل ہے جس کی پولنگ کیلئے 352پولنگ اسٹیشن اور 889پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ اس حلقہ سے قیام پاکستان سے قبل 1946ء کے انتخابات میں سابقہ وزیراعظم ملک خضر حیات ٹوانہ منتخب ہوئے جبکہ 1991ء میں مسلم لیگی اُمیدوار قاضی مرید احمد ، 1962میں نوابزادہ ذاکر حسین قریشی، 1970اور 1977ء میں الحاج کرم بخش اعوان منتخب ہوئے۔ 1985، 1988، 1990 اور 1993ء کے انتخابات میں ملک نعیم خان اعوان نے کرم بخش اعوان ، میاں سلطان اعوان اور ملک بشیر اعوان کو شکست دی۔ 1997ء کے انتخابات میں ملک نعیم علالت کے باعث انتخاب نہ لڑ سکے اُنھوںنے اپنے بھانجے عمر اسلم کو سیاسی جانشین مقرر کیا جنھوں نے تنویر سلطان اعوان کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ 2002ء کے انتخابات میں عمر اسلم اعوان کے کزن معروف بیوروکریٹ ملک طاہر سرفراز کی اہلیہ محترمہ سمیرا ملک سیاسی میدان میں اِن ہوئیں اُنھوںنے 2002ء ، 2008اور 2013کے انتخابات میں عمر اسلم اعوان کو شکست دے کر مسلسل تین بار کامیابی حاصل کی۔ نواب آف کالا باغ کی پوتی سمیرا ملک کو 2013ء کے انتخابات کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے بی اے کی جعلی ڈگری رکھنے کے الزام میں نااہل قرار دے دیا۔ جس کے بعد 2014ء میں اس حلقہ میں ضمنی انتخابات ہوئے جس میں سمیرا ملک کے صاحبزادے ملک عزیر خان نے چوتھی بار عمر اسلم اعوان کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی۔ پچیس جولائی کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی داخل کرانے کیلئے اضافی مدت کے دوران محترمہ سمیرا ملک کو سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن کی سماعت مکمل کر کے انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار دیا اور سپریم کورٹ کے پہلے سے کئے گئے نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا۔ پچیس جولائی کے انتخابات میں اس حلقہ سے محترمہ سمیرا ملک مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر اپنے دیرینہ انتخابی حریف پی ٹی آئی کے عمر اسلم کے مد مقابل چوتھی بار انتخاب لڑ رہی ہیں۔ اس نشست پر ایم ایم اے کے مولانا عبداﷲ احمد ، پیپلزپارٹی کے نسیم عباس اور آزاد اُمیدوار محمد علی ساول ، ملک مظہر اعوان اور حاجی فتح دین بھی انتخابی میدان میں موجود ہیں۔ لیکن اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کی اُمیدوار سمیرا ملک اور پی ٹی آئی کے اُمیدوار عمر اسلم کے درمیان ہو رہا ہے۔ اس بار مقابلہ کانٹے دار اور دلچسپ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حلقہ کے آزاد اُمیدوار ملک مظہر اعوان قومی اسمبلی کے سابق ایم این اے اور حلقہ پی پی 94کے مسلم لیگ ن کے اُمیدوار ملک شاکر بشیر اعوان کے چچا ہیں۔ ملک شاکر بشیر اعوان نے اُنھیں پارٹی میں گروپ بندی کے باعث محض ن لیگ کی نامزد اُمیدوار محترمہ سمیرا ملک کو انتخابی نقصان پہنچانے کیلئے میدان میں اُتارا ہے لیکن اُنھیں انتخابی مہم کے دوران عوامی پذیرائی نہیں ملی اور ان کا شمار تیسرے یا چوتھے نمبر پر آنے والے اُمیدواروں میں ہوگا۔