• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے ہاں بڑے ذوق و شوق سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سائنس میں کرلیا جاتاہے، لیکن جب گریجویشن کے لیے اہم مضامین چننے کا وقت آتا ہےتو اکثر وبیشتر طلبہ کی سوچ ڈگمگا جاتی ہے کہ کاش میں کامرس لے لیتا یا آرٹس پڑھتا۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ جب بی ایس سی مشکل لگنے لگتاہے تو دوران تعلیم ہی اکثر طلبہ کامرس یا آرٹس کی طرف چلے جاتے ہیں۔ ان وجوہات کی بناپریہ بات اہمیت اختیار کر جاتی ہے کہ کالج کے طالب علم کی حیثیت سے آپ جو انتہائی اہم فیصلے کرتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ گریجویشن کی پڑھائی کے لیے آپ کس مضمون میں میجر (خصوصی مطالعہ کے لئے مضمون کا انتخاب) کریں گے۔ بہت سے طلباکے ذہن میں اس کا جواب واضح نہیں ہوتا۔ ایک سروے کے مطابق امریکا میں 75فی صد سے زائد طلبہ کم سے کم ایک بار مضامین کے انتخاب میں تبدیلی ضرور کرتے ہیں-

اگر آپ تذبذب کا شکار ہیں کہ کونسا مضمون چنیں اور کونسا نہیں تو بھی پریشان نہ ہوں، یہ عام سی بات ہے اور بہت سے طلبہ اس صورت حال کا سامنا کرتے ہیں۔ یہ مت سوچئے کہ کسی نتیجہ پر پہنچنے میں آپ کو کتنا وقت لگ رہا ہے بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ سب سےپہلے اپنے آپ سے دو سوالات پوچھیں، آپ کا شوق کیا ہے؟ آپ کو کس چیزسے تحریک ملتی ہے؟

آپ کے والدین،احبا ب،اساتذہ، صلاح کار اور آپ کے ساتھی طلبہ، یہ تمام لوگ آپ کے لئے اچھا سوچنے والے ہیں لیکن اہم مضمون کے انتخاب کا تعلق آپ کی زندگی اور آپ کے کیریئر سے ہے۔ اس لئے ایسا مضمون چنیں جس میں آپ کو دلچسپی ہو۔ اس سلسلے میں اپنے تعلیمی صلاح کار سے ملاقات کرنے میں دیر نہ کریں۔ ایسے لوگوں نے ممکنہ طور پر بے شمارطلبہ کے ساتھ کام کیا ہوتا ہے، اس لئے وہ آپ کے لیے اطلاعات کا خزانہ بن سکتے ہیں اور چیزوںکو سمجھنے کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں تا کہ آپ کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو۔

اس ضمن میں آپ اہم مضمون کے انتخاب کے لئے زیرِغور مضامین کی ایک فہرست بنا لیں۔ ہر مضمون پر پوری شدت کے ساتھ تحقیق اور غور و حوض کریں۔ ان مضامین پر معلومات حاصل کرنے کے لئے مختلف ویب سائٹس دیکھیں۔ اس بات پر خاص توجہ دیں کہ نصاب کے لئے کیا کیا ضروری ہے۔ کیاانٹرن شپ یا لیب کا تجربہ ضروری ہے ؟ اگر ہاں تو یہ چیزیں آپ کوکیسی لگتی ہیں؟ جواب دیتے وقت پوری دیانتداری سے کام لیں۔

اگر آپ نے کالج میں دو سال گزار لیے ہیں تو پہلے دوبرسوں کے دوران عام تعلیم کی ضرورتوں سے فائدہ اٹھائیں۔ آرٹس اور سائنس کے مضامین کا سیمپل (نمونہ ) بنا ئیں۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کچھ پیشہ ورانہ پروگرام جیسے کہ بزنس ،لاءاور میڈیسن آپ کو مل جا ئیں۔

کسی بھی مضمون کے بارے میں جاننے کا یہ ایک بہتر ین طریقہ ہے۔ اس کے لیے متعدد طلبہ کے ساتھ بات چیت کیجئے اور ان سے کم ازکم دوسوالات پوچھیں۔

سوال نمبر 1۔وہ اپنے مضمون (میجر) کے بارے میں سب سے زیادہ کیا پسند کرتے ہیں؟

سوال نمبر 2۔اس مضمون سے متعلق وہ چیز کیا ہے جو ان کو سب سے کم پسند ہے ؟

ان لوگوں سے ضرور رابطہ کریںجنہوں نے حال ہی میں اس مضمون میں میجر کیا ہو جس کے بارے میں آپ سوچ رہے ہیںکیونکہ ان کی رائے اور رہنمائی آپ کیلئے انتہائی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

اگر ممکن ہو تو اس مضمون کی ایک دو کلاسز بھی لے لیں۔ ایسا کرنے سے آپ کے سامنے اساتذہ، طلبہ اور کورس تینوں چیزیں ہی آشکارہوجائیں گی۔

اگر آپ کومیجرکے لیے مضمون بدلنے کی ضرورت محسوس ہو تو یہ سوچ کر گھبرائیں نہیں کہ آپ نے مضمون کا انتخاب کر لیا ہے اور وہ پتھر پر لکیر ہے۔ اگر آپ کو اس بات کا اندازہ ہوجائے کہ آپ کی پہلی اور دوسری پسند آپ کے لئے کارگرثابت نہیں ہورہی تو آپ پیچھے ہٹ جائیں،اپنا دماغ ٹھنڈا رکھیں اور مضمون کے انتخاب کا عمل دوبارہ شروع کریں۔ اس مضمون میں جو گُر بتائے گئے ہیں ان کی پیروی کریں۔ آخر کار آپ کو اپنا درست مضمون مل ہی جا ئے گا۔ اگر اس پوری کاروائی کی تکمیل میں زیادہ وقت لگتا ہے تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔

مختصراً یہ کہا جا سکتا ہے کہ آپ اپنا میجر چننے سے قبل تمام دستیاب متبادل مضامین پر غورکرنے میں جتنا وقت بھی لگا سکتے ہیں،لگائیں۔ اپنے شوق کو دھیان میں رکھیں، گہرائی سے تحقیق کریں اور لوگوں سے ان کا رد عمل جانیں مگر کریں وہی جو آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے لئے درست اور مفید ہے۔

تازہ ترین