• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منرل واٹرکمپنیوں سے پانی کے استعمال کاڈیٹا طلب، چیف جسٹس کٹاس راج پہنچ گئے،چشمے کا جائزہ

اسلا م آباد (رپورٹ:رانا مسعود حسین) عدالت عظمیٰ نے ضلع چکوال میں واقع ہندوئوں کے مقدس ترین مذہبی مقام ʼ’’کٹاس راج‘‘ میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے بے تحاشا پانی کے استعمال کی وجہ سے چشمے میں پانی کی سطح نہایت نیچے چلے جانے کیخلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران آیندہ سماعت تک صوبائی سیکرٹری بلدیات سے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے، ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب سے نیو ائیر پورٹ فتح جنگ اور ٹیکسلا میں بھی واقع دو سیمنٹ فیکٹریوں سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ اسی کیس کی۔ دوران سماعت فاضل چیف جسٹس آف پاکستان، مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے منرل واٹر کی قیمت اور معیار کے حوالے سے ازخود نوٹس لیتے ہوئے تمام منرل واٹر کمپنیوں کو جمعہ کی شام تک پانی کے استعمال کا مکمل ڈیٹا عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کی ہے اور کیس آج بروز ہفتہ سپریم کورٹ برانچ رجسٹری لاہور میں سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے، اس سلسلہ میں پانی فروخت کرنے والی تمام کمپنیوں اور تمام وفاقی و صوبائی چیف لاء افسران کو بھی نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ پانی ہمارے لیے بہت قیمتی ہے، منرل واٹر کمپنیاں ٹربائنیں لگا کر مفت پانی مہنگے داموں بیچ رہی ہیں، پانی کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعہ کے روز ’’کٹاس راج از خود نوٹس‘‘ کیس کی سماعت کی تو ڈی جی ماحولیات پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ فیکٹریوں کی نگرانی کر رہے ہیں، سیکرٹری بلدیات نے کہا کہ ڈی جی خان اور بیسٹ وے فیکٹریوں کیلئے پانی کی قیمت طے کر دی ہے ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ باقی سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے ابھی تک ریٹ کیوں طے نہیں کیا گیا ہے؟ انہوں نے سیکرٹری بلدیات کو ہدایت کی رات 12 بجے تک کام کریں، کسی کو بھی اب پانی مفت نہیں ملنا چاہیے، یہ سونے کی چیز بن گئی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہمارا آبپاشی نظام بہت پرانا ہے، سیوریج اور لیکیج سے بہت زیادہ پانی ضائع ہوجاتا ہے، اسے از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے پانی کی قلت کے معاملہ کا جائزہ لینے کے حوالے سے خصوصی کمیٹی بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ماہرین سے رائے طلب کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کٹاس راج کے چشمے کا پانی ہندو عقیدے میں بہت مقدس سمجھا جاتا ہے، اقلیتوں کے مقدس مقامات اور ان کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ دوران سماعت فاضل عدالت نے حکومت کو چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے تقرر ی کی ہدایت کی جبکہ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی تقرری وفاقی حکومت کا اختیار ہے لیکن کسی معتبر بندے کو اس عہدہ پر فائز کیا جائے، سفارش والا دور چلا گیا ہے۔ فاضل عدالت نے ادارہ تحفظ ماحولیات کو فتح جنگ اور نیو ائرپورٹ اسلام آباد کے علاقے میں فیکٹریوں کا معائنہ اور زیر زمین پانی سے متعلق رپورٹ دینے کا حکم بھی جاری کیا اور حکومت کو متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین کا تقرر کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت منگل 18ستمبر تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین