• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹرکمیشن کے احکامات نظرانداز، سکھر کے قریشی گوٹھ میں نکاسی آب کانظام مفلوج

سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے گنجان آبادی والے علاقے قریشی گوٹھ میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر نہ بنائے جانے کے باعث علاقہ دلدل کی شکل اختیار کرگیا۔ ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کا پیدل چلنا بھی محال ہوگیا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تشکیل کردہ واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے دورہ سکھر کے موقع پر مفلوج نکاسی آب کے نظام کی درستی کے لئے میونسپل انتظامیہ کو احکامات دیئے تھے مگر اس کے باوجود مذکورہ علاقے میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو درست نہیں بنایا جاسکا ہے اور واٹر کمیشن کے سربراہ کے احکامات بھی دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ میونسپل انتظامیہ کی جانب سے تاحال مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 3 سال قبل سکھر کے صنعتی علاقے سائیٹ ایریا کو پرانا سکھر سے ملانے کیلئے قریشی روڈ کی کشادگی اور نالوں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا مگر پلاننگ کے فقدان کے باعث وہ منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہوسکا ہے، علاقے میں نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر مفلوج رہنے کے باعث مذکورہ شاہراہ پر کئی فٹ تک پانی جمع رہنا روز کا معمول بنا ہوا ہے، مذکورہ علاقے میں مائکرو کالونی، پٹھان کالونی سمیت گرد و نواح کی دیگر رہائشی کالونیوں سے روزانہ سیوریج کا پانی قریشی روڈ پر آکر جمع ہوجاتا ہے، شاہراہ کے متعدد مقامات پر کئی کئی فٹ پانی جمع رہنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہے، اور مذکورہ علاقہ میں رہائش پذیر افراد کو بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قریشی روڈ کی تعمیر کا مقصد سکھر شہر سے ٹریفک کا دباؤ کم کرنا تھا مگر وہ مقصد حاصل نہیں ہوسکا ہے، مذکورہ شاہراہ اگر تعمیر کردی جاتی ہے اور نکاسی آب کے مفلوج نظام کو بہتر بنادیا جاتا ہے تو بیرون شہر سمیت صنعتی علاقوں میں کام کرنیوالے افراد شہر میں داخل ہونے کے لئے مذکورہ شاہراہ کو استعمال کرینگے جس سے شہر کی اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں ٹریفک جام کے مسئلے میں کافی حد تک کمی واقع ہوگی مگر انتظامیہ کی جانب سے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمارے علاقے میں مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں، ہم نے متعدد بار احتجاجی مظاہرے بھی کئے مگر انتظامیہ ہماری بات سننے کو تیار نہیں، انتظامیہ کی جانب سے عملی اقدامات کئے جائیں تو مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ودیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکر منصوبہ بندی کے ساتھ علاقے میں ادھورا چھوڑے جانیوالا ترقیاتی کام ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرایا جائے، مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ ہمیں درپیش مشکلات کا خاتمہ ہوسکے۔
تازہ ترین