بیوٹی پارلر زکی آڑ میںخواتین کی نازیبا وڈیو بنا کر بلیک میلنگ کا اسکینڈل منظر عام پر آیا ہے۔ پولیس نے چھاپہ مار کرشہر کےایک معروف بیوٹی پارلر کے مالک کو گرفتار کرلیا۔ اس تہلکہ خیز اسکینڈل کے بعد پولیس حکام نے خواتین کو ہدایت کی ہے کہ بیوٹی پارلر ہو یا پھر گارمنٹس یا درزی کی دکان کا چینجنگ روم، خواتین بہت زیادہ احتیاط سے کام لیں، کیوں کہ مجرمانہ ذہنیت رکھنے والے لوگوں کی جانب سے مذکورہ مقامات پر خفیہ کیمرے نصب کرکے خواتین کی نازیبا اور غیر اخلاقی ویڈیو بناکر انہیں بلیک میل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔
جنگ کی اطلاعات کے مطابق حال ہی میں سکھر میں آرائش حسن کے ایک مرکز میں خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیو بناکر بلیک میل کئے جانے کا واقعہ سامنے آیا ۔ اکثر و بیشتر دیکھنے میں آتا ہے کہ میک اپ کراتے وقت زیادہ تر خواتین احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کردیتی ہیں جس کا خمیازہ بعد میں انہیںسنگین صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں بھی ایسا ہی شرم ناک واقعہ پیش آیا۔سکھرکے معروف بیوٹی پارلر کا مالک پارلر کے واش روم میں خفیہ کیمرے لگاکر وہاں آنے والی خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیو دیکھتا اور انہیں ریکارڈ کرنے کے بعد خواتین کو بلیک میل بھی کرتا تھا۔ یہ سلسلہ طویل عرصے سے جاری تھا، اس کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب بلیک میلنگ کا شکار ہونے والی چندمتاثرہ خواتین نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر میڈیا سے رابطہ کرکے بتایا کہ مشن روڈ پر قائم ایک بیوٹی پارلر کا مالک کافی عرصہ سے وہاں میک اپ کرانے کے لیے آنے والی خواتین کی وڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کر رہا ہے۔ یہ خبریں میڈیا میں آنے کے بعد شہر میں تہلکہ مچ گیا اور پولیس کو فوری طور سے ایکشن لینا پڑا۔
ایس ایس پی سکھر سید اسد رضا شاہ نےنمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہانہیں جب مذکورہ بیوٹی پارلرکے واش روم اور دیگر مقامات پر خفیہ کیمروں کے ذریعے غیر اخلاقی وڈیوز بنائے جانے کا علم ہوا توانہوں نے اس پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی، جس پر پولیس نے مذکورہ پارلر پر چھاپہ مارکر اس کےمالک کامران کو گرفتار کرلیا اور پارلر کو سیل کردیا۔چھاپےکےدوران خفیہ کیمرے 2موبائل فونز، ملزم کے قبضے سے شراب کی ایک بھری ہوئی بوتل جبکہ 4خالی بوتلیں بھی ملیں۔ملزم کامرانکے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پرانا سکھر کا رہائشی ہے۔ پولیس کی جانب سے خواتین کی غیر اخلاقی وڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے ملزم کے خلاف سرکار کی مدعیت میں تھانہ بی سیکشن میں مقدمہ درج کیا گیاہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا، اور اس کا جسمانی ریمانڈ لے کرتفتیش شروع کردی ہے۔
ایس ایس پی سکھرکے مطابق ملزم کامران نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ ڈریسنگ روم اور واش روم میں آنے جانے والی خواتین کی قابل اعتراض وڈیو ریکارڈ کر کے انٹر نیٹ وائی فائی کے ذریعے اپنے مذکورہ موبائل پر چلا کر دیکھتا تھا۔ اور بعد میں انہیں کلپس بھیج کر انہیں بلیک میل کرتا تھا۔ ملزم کے موبائل فون میں متاثرہ خواتین کی قابل اعتراض ویڈیو کلپیں بھی تھیں، جو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ شرم ناک واقعہ رونما ہونے کے بعد پولیس کی ایک خفیہ ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ضلع سکھر کے تمام بیوٹی پارلرز کے بارے میں معلومات جمع کرے گی اور ایسے بیوٹی پارلرز جہاں پر خفیہ کیمرے نصب ہوں گے، ان کے مالکان کے خلاف نہ صرف سخت اقدامات کیے جائیں گے بلکہ ایسے پارلرزکو سیل کردیا جائے گا۔
اس شرم ناک اسکینڈل کے خلاف سکھر میونسپل کارپوریشن کی ایجوکیشن، سوشل ویلفیئر اینڈ ہیومن رائٹس کمیٹی کعا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ممتاز بیگم، قمر النساء پھلپوٹو، عذرا جمال، غزالہ کاشف، ماریہ احسان و دیگرشرکت کرکےاس واقعہ کی سخت مذمت کی ۔انہوں نے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ بیوٹی پالر کے مالک کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ انہوں نے خواتین پر بھی زور دیا کہ وہ میک اپ کے لیے پارلر جانے کے بعد وہاں حینجنگ روم، واش رومز اور دیگر جگہوں کو اچھی طرح چیک کیا کریں اور پارلر میں خفیہ کیمرے کی موجودگی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔