• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس نے تلاش کا دائرہ بڑھاتے ہوئے ان کی لاش کی جنگلوں میں  تلاش شروع کر دی۔

ترک حکام کا کہنا ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ ان کی لاش کو قریبی جنگل یا کھیتوں میں ٹھکانے لگایا گیا ہو۔

واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے سلسلے میں دستاویزات کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔

سعودی عرب ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے جمال خاشقجی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتا ہے۔

رواں ہفتے سعودی قونصل خانے اور قونصل جنرل کی رہائش گاہ سے حاصل کیے گئے نمونوں کا موازنہ جمال خاشقجی کے ڈی این اے سے کیا جائے گا۔

دوسری جانب گزشتہ روز ترک حکام نے اے بی سی نیوز کو امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے صحافی کے مبینہ قتل کے ایک آڈیو ریکارڈنگ سنی ہے۔

ترکی کا اس سے پہلے کہنا تھا کہ اس کے پاس جمال خاشقجی کے قتل کے آڈیو اور ویڈیو ثبوت موجود ہیں تاہم تاحال یہ سامنے نہیں لائے گئے۔

تازہ ترین