سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ این آر او کا معاملہ کچھ نہیں، وزیر اعظم عمران خان کو بولنے کی عادت ہے، ہم کہہ رہے ہیں کہ ایگزیکٹو بن جاؤ، اپوزیشن ہمیں کرنے دو۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل کی تقریر میں وزیر اعظم نے اپنی حکومت کو معاملے سے علیحدہ کرلیا اور اداروں کو آگے کردیا، وزارت داخلہ کا قلم دان وزیر اعظم کے پاس ہے، وزارت داخلہ کو ہی مذاکرات اور ایکشن کرنا ہوتا ہے، وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ خود اس معاملے کو حل کرائیں۔
آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اگر میں نے فالودے والے، برفی والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹ میں پیسے رکھوائے ہیں تو میری مرضی۔ اُنہیں پہلے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ پیسے میں نے رکھوائے، اکاؤنٹ میں نے کھلوایا، پھر اگر رکھوائے بھی ہیں، تو بنک والا پھنسے گا۔
سابق صدر نے کہا کہ انہیں پہلے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ پیسے میں نے رکھوائے، اکاؤنٹ میں نے کھلوایا۔ پھر اگر رکھوائے بھی ہیں، تو اس کا بھی میں دفاع کرسکتا ہوں کہ ہاں بھئی اس کے اکاؤنٹ میں پیسے رکھوائے میری مرضی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جس کے اکاؤنٹ میں پیسے رکھوائے اس کو پتا نہیں تو اس کا قصور ہے ،بنک والے کا قصور ہے۔کئی مقدمات بھگتے ہیں ، بڑی حد تک قانون کا پتا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ کل کی تقریر میں وزیر اعظم نے اپنی حکومت کو معاملے سے علیحدہ کرلیا اور اداروں کو آگے کردیا، وزارت داخلہ کا قلم دان وزیر اعظم کے پاس ہے، وزارت داخلہ کو ہی مذاکرات اور ایکشن کرنا ہوتا ہے،کمیٹی سے نہیں وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ خود اس معاملے کو حل کرائیں۔
سابق صدر آصف زرداری نے کہنا ہے کہ این آر او کا معاملہ کچھ نہیں، وزیر اعظم عمران خان کو بولنے کی عادت ہے، ہم کہہ رہے ہیں کہ ایگزیکٹو بن جاؤ، اپوزیشن ہمیں کرنے دو۔
سابق صدر آصف زرداری نے پنجاب سے خود گرفتار ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ایان علی کے وعدہ معاف گواہ بننے پر اُن کا کہنا ہے کہ ’’وہ گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے‘‘