سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے لئےعالمی اعزاز
انصاف کے لئےسابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کی خدمات پر عالمی ادارہ نے حسن کارکردگی ایوارڈ ان کے نام کردیا۔
نیدرلینڈز کے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فور جسٹس ایکسی لینس کی جانب سے جاری دستاویز میں مذہبی رواداری اور صنفی غیر جانبداری کے لئے ان کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔
ادارے نے 2013 میں پشاور چرچ حملے اور چترال میں اسماعیلی اور کیلاشی کمیونٹی کی جانوں کو لاحق خطرات کے حوالے سےسوشل میڈیا پر نفرت انگیزرجحانات سے جمہوریت کو لاحق خطرات کے خلاف ان کی جدوجہد کو خصوصی طور پر سرا ہا ہے۔
واضح رہے تصدق حسین جیلانی سپریم کورٹ آف پاکستان کے 21 ویں چیف جسٹستھے۔ 2013ء میں انہوں نے افتخار محمد چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ عہدہ سنبھالا۔
دھیمے مزاج والے تصدق حسین جیلانی کو سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں سات اگست 1994 میں لاہور ہائی کورٹ کا جج اور تقریباً دس سال کے بعد جولائی 2004 میں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی دھیمے مزاج کے جج ہونے کے ساتھ ساتھ مقدمات کو زیادہ طوالت نہیں دیتے اور فوری مقدمات کو نمٹا دیتے ہیں۔
تصدق حسین جیلانی بھی افتخار محمد چوہدری سمیت اُن دیگر ججوں میں شامل تھے جنہوں نے اکتوبر سنہ 1999 میں اُس وقت کے فوجی آمر پرویز مشرف کے عبوری آئینی حکم نامے کے تحت حلف اُٹھایا تھا۔