• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو سال قبل افغانستان سے کم عمر فٹبالر کی ویڈیو ز منظر عام پر آئیں جو نہ صرف ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی کا فین ہے بلکہ سوشل میڈیا پر بھی اتنا مقبول ہو گیا کہ میسی کی دعوت پر بارسلونا پہنچ گیا۔

مرتضیٰ نامی اس بچے کو میسی نے اپنے نام کی جرسی بھی دی جس کی اس بچے کی دنیا بھر میں منفرد پہچان قائم ہو گئی تاہم اب یہ ننھا میسی مشکل میں گرفتار ہے اور حالیہ جاری کردہ ویڈیو میں میسی سے مدد کی اپیل بھی کر رہا ہے ۔


شدت پسندوں نے مرتضیٰ کو میسی کے دئیے گئے جرسی کے تحفے سے بھی محروم کردیا ہے اور مرتضی کے گاؤں پر ہونیوالے حملے کے نتیجے میں مرتضیٰ احمدی اور اس کے دیگراقارب سب کچھ گھر پر چھوڑ اپنی جانیں بچانے کیلئے نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

ویڈیو زز میں مرتضیٰ کو روتے اور چیختے چلاتے بھی دیکھا گیا۔اس کا کہنا ہے کہ وہ میسی کی طرف سے دیئے گئے شرٹ کے تحفے سے محروم ہوگیا ہے اور میسی کو اس کی مدد کرنی چاہئیے اور اسے یہاں سے لے جانا چاہئیے ۔واضح رہے کہ مرتضیٰ احمدی کا قصہ دو سال قبل سوشل یڈیا پر وائرل ہواتھا جس نے پلاسٹک کی ایک شرٹ پہن رکھی تھی جس پر ارجنٹائنی فٹ بالر 'میسی کانام لکھا گیا تھا۔

اس تصویر نے غیرمعمولی شہرت حاصل کی، یہاں تک کہ ننھے افغان مداح کا پیغام میسی تک جا پہنچا۔ میسی نے بارسلونا میں اس کی دعوت کی۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی طرف سے بھی اس کی مدد کی گئی۔

تازہ ترین