لاہور(نمائندہ جنگ) پنجاب اسمبلی قائد حزب اختلاف وپاکستان مسلم لیگ (ن )کے مرکزی رہنما میاں حمزہ شہباز نے کہاہےکہ کارکنوں پرپولیس تشدد سےمشرف آمریت کی یاد تازہ ہو گئی، دوسری جانب سعد رفیق کا کہناتھاکہ ووٹ کا مذاق اڑایا جائیگا تو عوا م پر ٹوٹ بٹوٹ حکمران آئینگے۔ گزشتہ روز حمزہ شہباز نے زخمی کارکنوں کی عیادت کی ،اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کارکن پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہیں ہم ان کا ہر سطح پر تحفظ کریں گے، اور ان پر ہونے والے تشدد کی اسمبلی کے اند ر اور باہر مذمت کرتے رہیں گے۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پر امن نہتے کارکنوں پرپولیس نے بے جا تشدد کیا۔ پولیس کے اس تشددمیں ممبران اسمبلی اور وکلاء بھی محفوظ نہ رہے، ایک منتخبجمہوری حکومت کی ایما پر ہونے والے اس بد ترین تشدد سے پرویز مشرف کی آمریت کی یاد تازہ ہو گئی ہے، عوام کے منتخب نمائندوں کے ساتھ پولیس کا یہ رویہ ہے تو عام آدمی کے ساتھ پولیس کیا کرتی ہوگی ؟انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج سب کاقانونی ،آئینی اور اخلاقی حق ہے جس سے کسی صورت روکا نہیں جا سکتا۔دوسری طرف لاہور مین ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئےن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ نیب اور جیل سے ڈرا کر زبان بندی کرا لی جائے گی تو ایسا نہیں ہوگا، قیصر امین بٹ کو ڈرا دھمکا کر بیان لیا گیا ،ہمارے خلاف ثبوت حاصل کرنے اور گواہی کیلئے لوگوں پر تشدد کیا گیا جن کے ہمارے پاس بیان حلفی موجود ہیں ، چیئرمین نیب سے ملاقات کے دوران یہ پیش کر دئیے ہیں ،عمران ڈاکٹرائن ہے کہ شہری آزادی اور آئین و قانون کی بات کرنے والوں کو جیل میں ہونا چاہیے ۔ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ ازراہ کرم اب کنٹینر سے نیچے اتر آئیں آپ کوکچھ نہیں کہا جائے گا ۔ بیشک آپ کو سلیکٹ کیا گیا ہے لیکن آپ وزیر اعظم کی کرسی پر براجمان ہیں ، سول حکومتوں میں موجودہ حکومت کی پونے چار ماہ کی کارکردگی بد ترین ہے جو نا اہلی ، نالائقی ، جھوٹ اور بہتان سے عبارت ہے ۔