اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بحریہ انکلیو اراضی ریگولرائزیشن کیس کی سماعت سے معذرت کر لی ہے۔ گزشتہ روز سماعت ہوئی تو بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ملک قمر افضل ایڈووکیٹ جبکہ سی ڈی اے کی طرف سے کاشف ملک ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بحریہ ٹاؤن کے وکیل سے کہا کہ آپ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران مجھ پر اعتراض کیا تھا اس لئے میں یہ کیس نہیں سن سکتا۔ اس پر ملک قمر افضل ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ اب چیف جسٹس بن چکے ہیں اور ہمیں آپ پر اعتماد ہے۔ تاہم چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ اعتراض کے بعد یہ کیس نہ سنوں۔ بعد ازاں فاضل چیف جسٹس نے کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ سی ڈی اے نے بحریہ انکلیو سے 510 کنال 6 مرلے اراضی واگزار کرانے کیلئے آپریشن کا لیٹر جاری کیا جس پر بحریہ ٹاؤن نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے حکم امتناعی کی استدعا کی تاہم عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سی ڈی اے کو قانون کے مطابق آپریشن کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔ بحریہ ٹاؤن نے مذکورہ اراضی ریگولرائز کرنے کے لئے الگ سے درخواست دائر کر رکھی ہے جوعدالت عالیہ کے چیف جسٹس کے پاس سماعت کیلئے مقرر تھی۔