چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا ہے کہ آپریشنل ضروریات کیلئے چین اور ترکی سے چھوٹےجہازوں کا معاہدہ کیا ہے،نیول چیف نے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے پاک بحریہ کے ویژن کے تین اہم ستونوں جن میں، جنگی تیاری، میری ٹائم سیکٹر کی ترقی کا آغاز اور نظریاتی پہلو شامل ہیں پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار بطور مہمان خصوصی، ایفیشنسی کمپیٹیشن پریڈ اور تقریب تقسیم اعزازات کے موقع پر نیول ڈاکیارڈ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انکی آمد پر کمانڈر پاکستان فلیٹ رئیر ایڈمرل امجد خان نیازی نے انکا خیر مقدم کیا۔چیف آف دی نیول اسٹاف نے اپنے خطاب میں بحری بیڑے کی آپریشنل صلاحیتوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور تفویض کردہ ذمہ داریوں سے بطریق احسن عہدہ برآں ہونے پرافسران اور جوانوں کی پیشہ وارانہ مہارتوں کو سراہا۔
چیف آف دی نیول اسٹاف نے قومی بحری مفادات کے تحفظ کیلیئے پاک بحریہ کے بحری بیڑے کے ہمہ وقت تیار اور مستعد رہنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہRegional Maritime Security Patrol جیسے اقدامات سمندری راستوں کی حفاظت کے پاک بحریہ کے عزم کا مظہرہے، جبکہ سیکیورٹی پٹرول کے دوران پاک بحریہ کے جہاز بحری قذاقی سے متاثرہ علاقوں میں تجارتی بیڑوں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزیدبتایا کہ پاکستان فلیٹ کی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کیلئے چین اور ترکی کے ساتھ بالترتیب ©چار " Type 054A" بحری جہاز اور چار Milgem Class چھوٹے بحری جہازوں کا معاہدہ کیا جا چکا ہے۔ چیف آف دی نیول اسٹاف نے CPEC کے بحری حصے کی حفاظت اور گوادر بندرگاہ کی فعالیت میں پاک بحریہ کے کردار پر بھی اطمینان کا اظہارکیا، اور کہا کہ پاک بحریہ پاکستان کے خلاف کسی جارحیت کا جواب دینے اور خطے کے اندر اور باہر سمندر پر قیام امن اور قانون کے نفازکے لئے ہمہ وقت تیار رہے گی۔
نیول چیف نے مختلف آپریشنز میں اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے پاک بحریہ کے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔بعد ازاں مہمان خصوصی نے اپنے متعلقہ اسکواڈرن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یونٹس کو انعامات سے نوازا اور پاکستان نیوی فلیٹ کے افسران، سی پی اوز اور سیلرز سے ملاقات کی۔