امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام نہ دیے جانے پر وائٹ ہاؤس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔
نیتن یاہو نے گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام ملنے کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے بنی امیج شیئر کی تھی، تاہم نوبیل کمیٹی کی جانب سے نوبیل انعام برائے امن 2025 وینزویلا کی ماریا کورینا مچاڈو کے نام رہا۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے نوبیل کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام ملنا چاہیے تھا۔
نیتن یاہو نے اپنے انگریزی زبان کے سرکاری ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’’نوبیل کمیٹی امن کی بات کرتی ہے، لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کو حقیقت میں ممکن بناتے ہیں۔‘‘
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حقائق خود اپنی کہانی بیان کرتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اس اعزاز کے مستحق ہیں۔
گذشتہ روز نیتن یاہو کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کے ساتھ تحریر تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دیا جائے، وہ اس کے مستحق ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس یہ انعام جاپانی تنظیم نیہون ہیدانکیو کو دیا گیا تھا، جبکہ 2023 میں ایرانی کارکن نرگس محمدی اور 2014 میں پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو یہ اعزاز حاصل ہوا تھا۔
نوبیل کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انعام ہمیشہ اُن ’’بہادر مرد و خواتین‘‘ کے نام رہا ہے جنہوں نے ظلم و جبر کے مقابلے میں آزادی کی امید کو زندہ رکھا۔