اسلام آباد (نیوز ایجنسی) سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ صاحب کو ہم تو نہیں بلاتے یہ کیوں آتے ہیں ؟ جبکہ پیشی کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں پکڑ پہلے لیا گیا ثبوت بعد میں ڈھونڈے جا رہے ہیں، ثبوت بھی اب ڈھونڈے نہیں بلکہ گھڑے جا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ صاحب کو ہم تو نہیں بلاتے یہ کیوں آتے ہیں ؟ ہم نے تو آڈیٹر جنرل سے جواب مانگا تھا۔سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل کامران مرتضی نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس صاحب آڈیٹر جنرل نے لاہور میں جواب جمع کرا دیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا اگلے ہفتے جواب آجائے تو پھر کیس سنیں گے۔ سپریم کورٹ نے ریلوے خسارہ کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔دوسری جانب سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت ملک چلانے کے بجائے اپوزیشن بھگانے کے چکر میں ہے، ہمیں پکڑ پہلے لیا گیا ثبوت بعد میں ڈھونڈے جا رہے ہیں۔