کراچی(اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل ڈویژن بینچ کے روبرو 32 ٹھیکیداروں اور 17 سرکاری افسران کیخلاف تحقیقات سے متعلق سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےریماکس دیئے سندھ کے ہر شہر کے برے حالات ہیں۔ ،لیکن کرپشن کرنے والوں کا کام چل رہا ہے نیب کا بھی کام چل رہا ہے۔ نیب والے دفتروں میں بیٹھ پر کام کرتے ہیںجائے وقوعہ پر جاتے ہی نہیں ہیں۔ نیب کے تفتیشی افسران تفتیش کے اہل ہی نہیں ہیں۔ سب سے زیادہ گڑبڑ نیب سکھر میں ہے۔ برسوں انکوائریاں چلتی ہیں، کئی تفتیشی افسر تبدیل ہوتے ہیں، نکلتا کچھ بھی نہیں۔ عدالت نے نیب سکھر میں زیر التوا انکوائریز کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔