سکھر(بیورو رپورٹ) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سندھ نئے اور پرانے سندھی دونوں کا ہے، جو لوگ سندھ کی تقسیم کی باتیں کررہے ہیں وہ سندھیوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ ایم کیو ایم سے متعلق مصطفی کمال کے الزامات حیران کن اور قابل غور ہیں، حکومت فوری طور پرجوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کرائے، اگر وفاقی حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو چیف جسٹس آف پاکستان کو سوموٹو ایکشن لینا چاہیئے، نیب اگر سندھ میں کارروائی کر سکتی ہے تو پنجاب میں کیوں نہیں کرسکتی، نیب کے حوالے سے کسی بھی قسم کی ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے، پی ٹی آئی نیب کو ایک آزاد اور خودمختیار ادارہ دیکھنا چاہتی ہے، سندھ کی تقسیم کی بھرپور مخالفت کی ہے اور کریں گے۔ وہ سکھر چھوہارا مارکیٹ کے نزدیک جتوئی ہاؤس میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت مصطفی کمال کے انکشافات پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دے اور اس کی تحقیقات کرائی جائیں، کیونکہ یہ الزامات حیران کن اور قابل غور ہیں، جن سے اردو بولنے والے بھی پریشان ہیں، ایک طرف مصطفیٰ کمال الزامات لگا رہے ہیں دوسری جانب ایم کیو ایم نفی کر رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو ہنس کر ٹال رہی ہے جب ملک میں چھوٹے چھوٹے معاملات پر جوڈیشل کمیشن قائم کئے جاتے ہیں تو اب جبکہ ریاست پاکستان پر الزامات لگا کر ضرب لگائی گئی ہے تو جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بن سکتا، اگر وفاقی حکومت اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے تو میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ اس کااز خود نوٹس لیں اور مکمل تحقیقات کرائی جائیں،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مصطفی کمال اور انیس قائم خانی سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔