• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘کی ناکامیوں اور کوتاہیوں سے بھرپور تاریخ

لاہور(صابرشاہ) 14فروری2019کو پلوامہ حملےمیں 40بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعدمغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی اور کشمیرکےگورنرستیاپال ملک، کانگریس کے اہم رہنماسابق وزیرِدفاع جتندرسنگھ اور معروف قانون ساز گالایادیوجیسے اہم بھارتی سیاستدانوں نے اس حملے کو انٹلیجنس کی ناکامی قراردیا ہے ، اگرچہ وزیراعظم نریندرامودی ایک ہی راگ الاپ رہے ہیں کہ پاکستان نے حملہ کرایا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے’’گلف نیوز‘‘ نے لکھا ہے: ’’جب ایک خطرات سے گھرےعلاقے میں 2500فوجیوں کو78بسیں ایک جگہ سے دوسری جگہ لےجارہی ہوں تو اُس سےپہلے کچھ منصوبہ بندی کرلینی چاہیئے۔ یہ منصوبہ بندی کچھ غیرواضح لگتی ہے۔ قافلہ ایک لائن میں گیا، اس سےیہ بس قافلے میں نشانہ بن گئی۔ آگے چلنے کیلئے کوئی گاڑی یا پائیلٹ ہی نہیں تھے۔ یہ واضح نہیں ہےکہ قافلےکےسامنے، پیچھے یا درمیان سے کوئی مستقل ریڈیو رابطہ تھایانہیں۔ جب ایک چھوٹی سڑک سےبمبارکی گاڑی شامل ہوئی اورنشانہ بننے والی بس، جو ایک رپورٹ کےمطابق سامنےسےپانچویں تھی، سےٹکرانے سے قبل کچھ دیرکیلئےقافلےکےساتھ چلی توکوئی بھی سپاہی الرٹ نہیں ہوا۔‘‘ لیکن نہ بھارتی میڈیااورنہ ہی ملک کے نامور سیاستدانوں نے یہ یادکیاکہ ان کے ملک کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کی ناکامیوں کی تاریخ بہت طویل ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی غلطیوں کےبارے میں جانتے ہوئے پتہ لگتاہے کہ بنگلہ دیش کی تخلیق میں اہم کردارہونےکےباوجود بھارتی خفیہ ایجنسی کاکبھی اسےبھارت کاحصہ بنانےکاکوئی ارادہ نہیں تھا۔ یہ شیخ مجیب رحمان کوقتل ہونےسےبھی نہ بچاسکی، اگرچہ اس کادعویٰ ہےکہ اُسےاِس منصوبے کا پہلے سےپتہ تھا۔ یہ راہی تھی جس نے1975میں اس وقت کی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کی جانب سےنافذکی گئی ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔ تاریخ نے بعد میں ثابت کیاکہ یہ ایمرجنسی ایک بڑی غلطی تھی اوراندراگاندھی کوعوامی حمایت کےبارےمیں ’’را‘‘ غلط تخمینےبتا رہی تھی۔ سکھوں کیخلاف جون 1984میں ’’آپریشن بلوسٹار‘‘کےدوران ’’را‘‘دوبارہ ناکام ہوگئی کیونکہ وہ سکھ کمانڈربھنڈراوالے کی امرتسرمیں گولڈن ٹیمپل پرطاقت کااندازہ نہیں لگاسکی۔ جسے پانچ گھنٹے کا آپریشن کہا جارہاتھا بعد میں وہ پانچ دن طویل ہوگیا اور بھارتی فوج کو بغاوت کچلنے کیلئے ٹینکوں کو لانا پڑا۔س اس سے بھارتی فوج کوکافی جانی نقصان پہنچا اور یہ سب را کے غلط اندازوں کے باعث ہوا۔ بعد میں اندراگاندھی کو بھاری قیمت چکانا پڑی اور انہیں اُن کےسکھ باڈی گارڈ نےقتل کردیا۔ اس بات کویقینی بنانے کیلئے بھاری سرمایہ کاری کے باوجود کہ سرسیووساگررام غلام 1982میں موریش کے وزیراعطم برقراررہے، بھارتی حکومت کو کافی رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ ’’را‘‘ کام کرنے میں ناکام ہوچکی تھی۔ سری لنکامیں تامل ٹائیگرزکی ٹریننگ اور فنڈنگ کے حوالے سے مشور’’را‘‘ 1991میں سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کو بھی چنائی میں لبریشن ٹائیگرزآف تامل ایلام کاشکاربننےسےرانہ بچاسکی۔ 2019میں انڈین پرئمیئرلیگ کےکا نیا سیزن 23مارچ کو شروع ہونےوالا ہے، اس کی برینڈ ویلیو6.3ارب امریکی ڈالر ہے، بھارت نےغالباً ایک بارپھر پاکستان کے ساتھ لڑائی کیلئےغلط وقت کا انتخاب کیاہے، پاکستان نے کہاہے کہ 26فروری کو بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدودکی خلاف ورزی کا جواب جلددیاجائےگا۔مثال کے طورپر1962کی بھارت چین جنگ کے بارے میں ایک معروف بھارتی میڈیا ہائوس نے21نومبر2016کے شمارےمیں لکھا:’’ انڈیانے کبھی نہیں سوچاتھاکہ چین حملہ کرےگا لیکن اس نے کیا۔ انڈیاپر 20اکتوبر1962کوحملہ کیاگیاتھا جسے1962کی چین بھارت جنگ کہاجاتاہے۔ چین کی جانب سے کبھی حملہ نہ کیےجانےکےیقین کےباعث بھارتی فوج تیاری نہ کرسکی اوراس کے نتیجے میں 10سے20ہزار بھارتی فوجیوں کاسامنا 80ہزارچینی فوجیوں سے ہوا۔‘‘ اورپھر ایک بار چین کی جانب سےفوج کی پٹائی ہونےکےبعد بھارتی سیاسی لیڈرشپ کوبیرونی امداد کیلئے دردرکی ٹھوکریں کھانی پڑیں۔ نامور بھارتی نیوز، انفارمیشن اورتفریحی ویب سائٹ ’’ریڈف نیوز‘‘ نے 4دسمبر2012کوانکشاف کیاکہ چین کے ساتھ 1962کے تنازعے میں اس وقت کے بھارتی وزیراعظم جواہرلعل نہرونے امریکی صدرجان کینیڈی کو دو خط لکھےجن میں 12سکواڈرن فائٹرجنٹ اور ایک جدید ریڈارسسٹم کیلئے درخواست کی گئی تھی۔ یہ طیارے بھارتی فضائیہ کی طاقت بڑھانے کیلئے ضروری تھے تاکہ بھارتی نکتہ نظرسےفضائی جنگ شروع کی جاسکے(فوجیوں پر حملوں کواس خدشے کے باعث احمقانہ سمجھا جارہاتھاکہ چین جوابی کارروائی کرسکتا تھا)۔ نہرونے بھی یہ کہاکہ بھارتی پائیلٹوں کی ٹریننگ تک ان طیاروں میں امریکی پائیلٹ ہوں۔

تازہ ترین