• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹرک امتحانات کا آغاز سکھر و حیدرآباد میں کھلے عام نقل، کراچی میں صورتحال بہتر

کراچی+ حیدرآباد + سکھر (اسٹاف رپورٹر+ بیورو رپورٹ) سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز مستقل ناظم امتحانات اور سکریٹریز کے بغیر چوتھے سال بھی میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے ، اندرون صوبہ کے امتحانی مراکز میں کھلے عام نقل ہوئی تاہم کراچی میں صورتحال بہتر رہی سکھر میں کھلے عام نقل کا نوٹس لیتے ہوئےو زیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر تعلیمی بورڈ کے قائم مقام کنٹرولر امتحانات عبدالسمیع سومرو کو معطل کردیاہے اور نائب ناظم امتحانات غلام قادر چنہ کو قائم مقام مقرر کردیا ہے۔ادہر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ اور چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے امتحنای مراکز کا دورہ کیا چیئرمین بورڈ کی ہدایت پر غوثیہ اسکول کے 22طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ جاری کردیئے گئے جب کہ سکھر ریجن میں وزیر تعلیم نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور دیکھا کہ چند مراکز میں میٹرک کے امتحانات کے دوران طلباء کھلم کھلا نقل کرنے میں ملوث پائے گئے۔صوبائی وزیر تعلیم نے وزیراعلیٰ سندھ کو رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ چند امتحانی مراکز میں نہ صرف یہ کہ نقل ہورہی تھی بلکہ مصدقہ رپورٹس ہیں کہ سکھر تعلیمی بورڈ کی جانب سے جاری ہونے والے سوالیہ پیپر بھی امتحانات شروع ہونے سے قبل لیک/آئوٹ ہوئے ہیں ۔ادہر صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے کراچی شہر کے کئی امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کیا تو محکمہ تعلیم اور بورڈز کے افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔ اس موقع پر لیاری کے ایم پی اے عبدالرشید بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیر تعلیم سردار شاہ نے لیاری کے مختلف اسکولز گورنمنٹ گرلز بہار کالونی, گنوبائی الانہ گورنمنٹ اسکول, بی ایف کیبرول اور دیگر اسکولز کا دورہ کیا۔مختلف اسکولز کے دورے کے دوران وزیر تعلیم نے لیاری کے اسکول بی ایف کیبرول کے ہیڈ ماسٹر مسعود راٹھور کو بنا بتائے غیرحاضر رہنے پر معطل کردیا اور ڈائریکٹر ایجوکیشن حامد کریم نے انکی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔انہوں نے کہا ہمیں ہر قیمت پر نقل سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ پروفیسرڈاکٹر سعید الدین نے میڈیا کے افراد کے ساتھ جن میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے صحافی شامل تھے گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول ناظم آباداور فرحان گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول ناظم آباد نمبر5 کا دورہ کیا۔ اس موقع پر نگرانی کرنے والے عملے اور سینٹر سپرنٹنڈٹنٹس سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ شفاف امتحانات کے انعقاد میں کسی بھی رکاوٹ کو خاطر میں لائے بغیر نگرانی کے فرائض انجام دیئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ امیدوارو ں کی تلاشی کے وقت آج کسی کے پاس سے نقل کا مواد نہیں نکلا ۔ حیرت انگیز طور پر ایک مسئلہ غوثیہ اسکول گارڈن کا پیش آیا جہاں اسکو ل سربراہان تین سال سے بورڈ سے الحاق ہونے کی فیس ادا نہیں کر رہے تھے جبکہ میٹرک بورڈ طلبہ کے مستقبل کو بچانے کیلئے ہر سال ایڈمٹ کارڈ جاری کر رہا تھا ، لیکن اس سال اسکول سربراہان نے22طلباء و طالبات کے امتحانی فارم جمع ہی نہیں کروائے جس پر والدین اور طلبہ نے غوثیہ اسکول کے باہر احتجاج شروع کر دیا ۔ میڈیا میں خبر آنے کے بعد اسکول سربراہان نے پیر کے روز بورڈ آفس سے الحاق ہونے کی فیس ادا کی اورامتحانی فارم جمع کرائے، چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے اس مسئلے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ان تمام طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ ایک گھنٹے کے اندر جاری کر دیئے۔ تاہم مختلف معائنہ ٹیموں نے 6 افراد کو امیدواروں کی جگہ امتحان دینے پر پکڑا اور انہیں سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا جو اصل امیدواروں کو2سال تک کیلئے کسی بھی امتحان سے محروم کر سکتی ہے۔ حیدرآباد بیورو رپورٹ کے مطابق پہلے پرچے کے دوران ہی تعلیمی بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لئے کئے گئے انتظامات کی قلعی کھل گئی، طلباءکھلے عام حل شدہ پرچہ جات، موبائل فون، واٹس ایپ گروپس اور دیگر ذرائع سے نقل کرتے رہے‘ امتحانی سینٹرز میں موبائل فون ساتھ لانے پر پابندی عائد کی گئی تھی جس پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور طلباءنے موبائل فون کے ذریعے بھی خوب نقل کی‘ تعلیمی بورڈ کی جانب سے بنائی گئی ویجیلنس کمیٹیوں نے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور نقل کرنے والے طلباءکو پکڑا لیکن کاپی کیس کرنے سے گریز کیا۔ سکھر بیورو رپورٹ کے مطابق ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر کے زیر اہتمام نویں و دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا۔ مختلف امتحانی مراکز سے130سے زائد طلبہ و طالبات کو نقل کرتے ہوئے پکڑ لیا۔ بورڈ کی جانب سے مجموعی طور پر 29 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

تازہ ترین