سماجی ترقی کا یہ قانون مسلمہ ہے کہ جب تک معاشرے کے تمام طبقات کو یکساں طور پر بنیادی سہولتیں اور آگے بڑھنے کے مواقع مسیر نہیں آتے تب تک ترقی پائیدار اور پختہ بنیادوں پر استوار نہیں ہو سکتی۔ بدقسمتی سے ہماری ملکی تاریخ میں ارتکازِ ترقی چند بڑے شہروں تک ہی محدود رہا، جس کی وجہ سے جہاں ایک طرف پسماندہ علاقوں کے عوام کی محرومیاں بڑھتی رہیں وہیں معاشرتی طبقات میں حائل خلیج میں بھی اضافہ ہوتا رہا۔ یہ حقیقت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا جنوبی حصہ شمالی علاقوں کی نسبت نہ صرف محرومیوں کا شکار ہے بلکہ وہاں بنیادی ضروریات مثلاً صاف پانی، تعلیم، صحت اور انفرااسٹرکچر کی سہولتوں کا بھی فقدان ہے۔ بزدار قبیلے کے نو منتخب سردار اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا اتوار کے روز بارتھی میں وزراء، ارکانِ اسمبلی، پارٹی عہدیداران اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے یہ کہنا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ ترقی کے نام پر شوبازی اور جعلسازی ہوتی رہی، اب پسماندہ علاقوں کی قسمت بدلنے کا وقت آ گیا ہے، جنوبی پنجاب کی پسماندگی اور محرومیاں ختم کرنے کی جانب اہم قدم ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ تونسہ جیسے پسماندہ علاقوں میں سڑکیں بنانے سے معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور عوام خوشحال ہوں گے۔ اِس سے قبل ہفتہ کے روز ملتان میں نشتر اسپتال کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھی وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ واضح کیا تھا کہ اب جنوبی پنجاب کے فنڈز کہیں اور منتقل نہیں ہوں گے، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے پسماندہ علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا نیا باب شروع ہو گا۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ اب مقتدرہ کو اپنی غلطیوں کا احساس ہے اور ماضی کی کوتاہیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم ضروری ہے کہ حکومت نے جس کام کا بیڑہ اٹھایا ہے اُسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ جنوبی پنجاب کے پسماندہ اضلاع کو یکساں ترقی کے دھارے میں شامل کیا جا سکے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998