• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاڑکانہ میں ایڈز کے مریض ،سرکاری ڈاکٹر کاشرمناک اقدام

لاڑکانہ(جنگ نیوز)لاڑکانہ سے گرفتار سرکاری ڈاکٹر کے بارے میں ایڈز پھیلانے سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں،ڈپٹی کمشنر اور محکمہ صحت کے حکام کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ سرکاری ڈاکٹر مظفر گھانگرو خود ایڈز کا مریض ہے، ڈاکٹر نے مبینہ
طور پر انتقاماً اپنا مرض بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد میں منتقل کیا، جان بوجھ کو مریضوں کے جسم میں ایک ہی سرنج سے ایچ آئی وی وائرس داخل کیاجبکہ ڈاکٹر مظفر نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ایڈز کنٹرول کی ٹیم اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ان پر الزام تراشی کررہی ہے، اگر وہ ایڈز کے شکار ہوتے تو کیا اپنا علاج نہیں کراتے؟ادھر سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر میمن کےمطابق 15 افراد میں ایڈز کی تصدیق کے بعد رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے جن میں 22 بچے بھی شامل ہیں۔ڈاکٹرسکندر کا کہنا ہےکہ 5روز کے دوران 1100 افراد کی اسکریننگ کی جاچکی ہے، ایڈز کے پھیلاؤ کی وجہ معلوم کرنے کیلئے ٹیم آئندہ ہفتے رتو ڈیرو آئے گی۔ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق کا کہنا ہےکہ تعلقہ بنگُل ڈیرو اسپتال میں سرکاری ڈاکٹر مظفر گھانگرو کی غلفت کی وجہ سے ایڈز پھیلا، رتوڈیرو تھانے میں ڈاکٹر مظفر کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق ڈاکٹر مظفر کے مریضوں میں سب سے زیادہ ایچ آئی وی پازیٹو پایا گیا تھا اور ڈاکٹر خود بھی ایچ آئی وی سے متاثرہ ہے۔ڈی آئی جی لاڑکانہ کا کہنا ہےکہ ڈی سی اور محکمہ صحت کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین