• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1970ء میں متعارف کروائے جانے والے مائیکروویو اوون نے ہماری پکانے اور کھانے کی عادات کو بدل کر رکھ دیا ہے اور ہمارے لیے کافی آسانیاں پیدا کردی ہیں۔ جب آپ اپلائنس کے پریس بٹن کو دَبا کر اسے چلاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مائیکروویوز، چیمبر کے اندر اُچھلنے لگتی ہیں اور اس سے نکلنے والے برقی مقناطیسی (الیکٹرومیگنیٹک) مالیکیولز، چیمبر کے اندر موجود کھانے میں سرائیت کرنے لگتے ہیں اور گرم ہونے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

اگر آپ باقاعدگی سے کچن میں کام کرتے ہیں یا کبھی کبھار کچن میں کام کرنے کا اتفاق ہوتا ہے، تو آپ کو اس بات کا ادراک ضرور ہوگا کہ مائیکروویو میں کوئی بھی چیز گرم کرنے کے لیے المونیم فوائل استعمال نہیں کیا جاتا، کیونکہ یہ جلدی گرم ہوکر آگ پکڑ لیتا ہے۔ آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ مائیکروویو اوون میں پلاسٹک کے برتن نہیں رکھے جاتے کیونکہ گرم کرنے کے عمل کے دوران ان سے نکلنے والا نقصان دہ کیمیائی مادہ آپ کے کھانے میں شامل ہوجاتا ہے۔

امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے فوڈ سیفٹی اینڈ انسپکشن سروس کے ٹیکنیکل انفارمیشن آفیسر میریڈِتھ کیروتھرز کہتے ہیں کہ مائیکروویو اوون کے استعمال میں پروٹوکولز اور رہنما اصولوں پر باقاعدہ عمل درآمد کرنا ضروری ہے۔ ’’عمومی طور پر آپ ہر طرح کے کھانے کو مائیکروویو کرسکتے ہیں۔ انڈے، سبزیاں اور یہاں تک کہ پوری مرغی کو بھی اس میںپکایا جاسکتا ہے۔ تاہم، اس کے لیے تجویز دی جاتی ہے کہ، 1) پکانے کے عمل کے دوران کھانے کو کئی بار ہلایا اور اُلٹ پُلٹ کیا جائے، 2) کھانا ایسے مٹیریل سے ڈھکا ہوا ہونا چاہیے، جو مائیکروویو میں استعمال کے لیے تصدیق شدہ اور محفوظ ہو، 3) کھانے کے مختلف حصوں میں فوڈ تھرمومیٹر استعمال کریں تاکہ اس بات کو یقینی بناسکیں کہ مائیکروویو کی گرماہٹ پورے چیمبر میں مساوی طور پر جارہی ہے‘‘۔

کھانے کو مائیکروویو میں گرم کرنے کے دوران یہ وہ ضروری کام ہیں، جنھیں ہم اکثر نظرانداز کردیتے ہیں۔ امریکی محکمہ زراعت کے مطابق، ان تجاویز پر عمل کرنے سے کھانے میں ممکنہ طور پر شامل کوئی بھی نقصان دہ بیکٹیریا مکمل طور پر تباہ ہوجاتا ہے اور آپ اس میں شامل نقصان دہ اور بیماریوں کا باعث بننے والے مادوں (پیتھوجِنز) اور جراثیم (جیسے سالمونیلا) سے محفوظ رہتے ہیں۔

ہرچندکہ، آپ ان عمومی تجاویز پر عمل پیرا ہوکر مائیکروویو کرنے کے عمل کے دوران کھانوں کو محفوظ اور صحت مند رکھ سکتے ہیں، تاہم مختلف کھانوں کو مائیکروویو کرنے کے مختلف معیارات ہوتے ہیں۔ آپ اپنے پسندیدہ کھانے کس طرح مائیکروویو کرسکتے ہیں، اس حوالے سے امریکی محکمہ زراعت کے رہنما اصول ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں۔

سبزیاں

امریکی محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ سبزیاں نرم ہوتی ہیں اور ان میں نمی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ان دو خصوصیات کے باعث سبزیوں کو مائیکروویو کرنا ایک محفوظ عمل ہے۔ تحقیق میں غذائیت کے حوالے سےملے جلے نتائج ملتے ہیں، تاہم عمومی طور پر مائیکروویو کرنے کے دوران سبزیوں کی غذائیت برقرار رہتی ہے، ماسوائےجب اس میں پانی کو شامل کرلیا جائے۔ امریکی محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ سبزیاں پکانے کے لیے شیشے اور سرامِک کے برتنوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ صرف وہ پلاسٹک استعمال کرنا چاہیے، جس پر ’مائیکروویو کے لیے موزوں‘ کا لیبل چسپاں ہو۔ جہاں تک پکی ہوئی سبزیوں کو دوبارہ گرم کرنے کی بات ہے تو امریکی محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ آپ انھیں تین سے چار روز تک ریفریجریٹر یا پھر تین سے چار ماہ تک منجمد (فروزن) کرکے رکھ سکتے ہیں۔ ریفریجریٹر کے سالن کو گرم کرنا ہو تو سالن کو ڈھانپ کر مائیکروویو کریں، اس طرح نم گرمی میں بیکٹیریا ختم ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ، فوڈ تھرمومیٹر کے ذریعے اس بات کو یقینی بنائیں کہ درجہ حرارت 165ڈگری فارن ہائٹ تک جائے۔ اس کے علاوہ، اگر جمی ہوئی سبزی ہے تو پہلے آپ کو اسے ’ڈی فروسٹ‘ کرنا ہوگا۔اگر آپ نے مائیکروویو میں ڈی فروسٹ کرنا ہے تو پھر اس سبزی کو فوراً پکا لیں کیونکہ مائیکروویو میں ڈی فروسٹ ہونے کے عمل کے دوران، وہ سبزی پہلے ہی جزوی طور پر پکنا شروع ہوجاتی ہے۔ اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ سبزی میں کوئی نقصان دہ بیکٹیریا پیدا نہ ہو تو اسے ڈی فروسٹ کرنے کے بعد پکا لیا جائے۔

پولٹری

مرغی ہر گھر میں کم از کم ہفتے میں ایک بار تو ضروری پکتی ہے۔ آپ مرغی کو مکمل طور پرمائیکروویو اوون میں پکاسکتے ہیں، تاہم اس کے لیے آپ کو کچھ چیزوں کو ذہن نشین کرنا ہوگا۔ امریکی محکمہ زراعت کے مطابق، مرغی کو مائیکروویو میں پکانے کے عمل کے دوران اسے کئی بار اُلٹ پُلٹ کیا جانا ضروری ہے، جبکہ اسے 165ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت پر پکایا جائے۔ مائیکروویو میں بہت زیادہ مقدار میں چیزوں کو پکنے کے لیے نہ رکھا جائے کیونکہ اس سے خدشہ رہتا ہے کہ مطلوبہ سطح کا درجہ حرارت چیزوں کے اندر تک نہیں پہنچ پائے گا اور اگر اس میں کوئی نقصان دہ بیکٹیریا ہوا تو وہ مکمل طور پر ختم ہونے سے رہ جائے گا۔ تازہ مرغی کو فوری طور پر ریفریجریٹر میں رکھنا چاہیے، جس کا درجہ حرارت 40ڈگری فارن ہائٹ یا اس سے کم پر برقرار رہتا ہو اور اسے ایک سے دو دن میں استعمال کرلیں یا پھر فریز کردیں۔ پکی ہوئی مرغی کو ریفریجریٹر میں ٹھنڈا اور تین سے چار دن تک دوبارہ گرم کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دوبارہ گرم کی جانےوالی مرغی کو 165ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت پر گرم کرنا چاہیے۔ مزید برآں، سالن کے مختلف حصوں میں فوڈ تھرمومیٹر رکھ کر اچھی طرح جانچ لیں کہ پورا سالن مطلوبہ درجہ حرارت میں گرم ہوا ہے۔ جہاں تک فریز کی ہوئی مرغی کا تعلق ہے تو امریکی محکمہ زراعت کے مطابق، مرغی کےفریز کیے گئے حصے جیسے بغیر ہڈی والا سینہ، ہڈیوں والے ٹکڑے یا پوری مرغی کو ریفریجریٹر میں ڈی فروسٹ کیا جاسکتا ہے۔ پوری مرغی کو ریفریجریٹر میں ڈی فروسٹ ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ تاہم، اگر اسے مائیکروویو میں ’ڈی فروسٹ‘ کرنا چاہتے ہیں تو اس کے بعد اسے فوراًپکالیا جائے، کیونکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں مرغی کے گوشت میں موجود بیکٹیریا سے انفیکشن، معدے کی سوزش، ڈائیریا یا پھر ای کولی(E. coli) کی بیماری لگ سکتی ہے۔ مرغی کے گوشت کو کمرے کے درجہ حرارت پر ڈی فروسٹ کرنے کے لیے نہ رکھا جائے۔

انڈے

انڈے کو مائیکروویو میں کم از کم 160ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت پر پکایا جانا چاہیے، جبکہ اگر آپ بچے ہوئے انڈے کومائیکروویو میں دوبارہ گرم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درجہ حرارت کو کم از کم 165ڈگری فارن ہائٹ تک جانے دیں۔

گوشت

آپ گوشت کو مائیکروویو میں روسٹ کرنے کے علاوہ اس کا اسٹیک بھی تیار کرسکتے ہیں۔ امریکی محکمہ زراعت، گوشت کو اوسط یا پھر اوسط سے اونچی گرماہٹ پر پکانے کا مشورہ دیتا ہے۔ اگر آپ روسٹ کو مائیکروویو میں پکانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ’اوون کوکنگ بیگ‘ کا استعمال کریں یا ڈھکے ہوئے برتن میں مائیکروویو کریں۔ ساتھ ہی فوڈ تھرمومیٹر کے ذریعے یہ یقینی بنائیں کہ گوشت کے تمام حصوں تک 160ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت پہنچ رہا ہے۔ مکمل طور پر پکائے ہوئے گوشت یا گوشت کے سالن کو ایک سے دو گھنٹے کے اندر استعمال کرلیں اور اگر ریفریجریٹر میں رکھنا ہے تو اسے ڈھانپ کر رکھیں اور تین سے چار دن کے اندر دوبارہ گرم کرکے استعمال کرلیں۔ ایک بار پھر، اس بات کو ضرور یقینی بنائیں کہ دوبارہ گرم ہونے والے گوشت کا درجہ حرارت کم از کم 165ڈگری فارن ہائٹ ہونا چاہیے۔

تازہ ترین