• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویسے تو کسی بھی ٹرینڈ کی پیشنگوئی کرنا آسان نہیں ہوتا، تاہم گذشتہ سے پیوستہ کچھ ٹرینڈز کا تجزیہ اور حال میں ہونے والی پیش رفت کو مد نظر رکھتے ہوئے قیاس آرائیاں کی جاسکتی ہیں۔ مارکیٹ بہرحال بدلتی ہے، چاہے اس کی رفتار سست ہی کیوں نہ ہو۔ جب مارکیٹر اپنی آڈیئنس کو اچھی طرح سمجھ لیتاہے تو کوئی نئی ٹیکنالوجی، نیا ٹرینڈ یا نیاآئیڈیا سب کچھ بدل کر رکھ دیتا ہے۔ مارکیٹ کو سالِ گذشتہ کے پیٹرن کو بھی دھیان میں رکھنا ہے اور رواں سال اپنائی جانے والی حکمت عملی پر بھی سوچناہے۔ ہم سالِ رواںکے کچھ ٹرینڈز کا ذکرکر رہے ہیں۔ جن پر آپ کو نظر رکھنی ہوگی۔

مارکیٹ بدل رہی ہے

اس وقت مارکیٹ ہرچیز اپنےدامن میں سمیٹ رہی ہے۔ یہ ہرچیز کا تخمینہ لگاتی ہے، اگر وہ منافع بخش ہے تو ٹھیک، ورنہ مسترد کردیتی ہے۔

کمپنیاں ان لوگوںتک پہنچنا چاہتی ہیں، جو ان کے برانڈ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ نہ صرف ان کیلئے کفایتی رہتاہے بلکہ اس عمل کو برقراررکھنے میں ان کاوقت بھی کم لگتاہے۔ صارفین آپ سے صرف ڈسکاؤنٹ یا پروموشن نہیں چاہتے بلکہ وہ جائز بھروسہ اور حقیقی تعلق چاہتے ہیں۔

کانٹینٹ ہی سب کچھ ہے

حالیہ ماحو ل میں، کانٹینٹ ہی سب کچھ ہے۔ آپ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ اپنے آڈیئنس کو لبھانے کیلئے آپ کو کیا چیز درکار ہے۔ لہٰذا انہیں متاثر کریں، ان کی سوچوں کو جھنجھوڑیں، انہیں پُرجوش کریں اور ان کے جذبات جاننے کی کو کشش کریں۔ مقصد صرف یہ نہیں ہونا چاہئے کہ بس کانٹینٹ تخلیق کیا اور لوگوں کے آگے رکھ دیا، پھر اس امید پر بیٹھے رہے کہ لوگ ا س پر ردِ عمل ظاہر کریں گے۔ کانٹینٹ کچھ بھی ہوسکتاہے، یہ اخبار میں لکھا گیا کوئی مضمون یا سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو بھی ہوسکتی ہے۔ یہ دوطرفہ ابلاغ کے دروازے کھولنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ اس طرح کا ابلاغ بھروسہ جیتنے کیلئے بہت اہم ہوتاہے اور اس سے آپ کے صارفین کو آپ کے بارے میں پتہ چلتاہے اور وہ آپ کے بزنس کی تعریف کرتے ہیں۔

چَیٹ بوٹ کا زمانہ ہے

برانڈ کیلئے کسٹمر سروس بہت بنیادی چیز ہے، لیکن ہر کوئی کسٹمر سروس سینٹر جاکر یا بذریعہ فون بات نہیں کرپاتا یا پھر وہ سامنا کرنے سے کتراتاہے، اسی وجہ سے تحریر یا ای میل وغیرہ کا سہارا لیا جاتاہے۔ اس کے لیے اب چیٹ بوٹ (Chatbot)نے آسانی فراہم کردی ہے۔ آپ کسی بھی برانڈ کی ویب سائٹ پر جائیں، وہاں آپ کو موقع ملے گاکہ آپ اپنی شکایات، خیالات اور جذبات کا اظہار کرسکیں ۔ ویب سائٹ پر پوچھے گئے سوالات کے جوابات دے سکیں یا کسی سروے میں حصہ لے سکیں۔

ایک سروے رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2025ء تک چیٹ بوٹ مارکیٹ سالانہ 24.3فیصد کی شرح سے1.25ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔45فیصد صارفین یا کسٹمرز، کسٹمر سروس کیلئے چیٹ بوٹ کو استعمال کرتے ہیں، لہٰذا اگر آپ کی کمپنی کے پاس یہ سہولت ہے تو آپ ان لوگوں کا دل جیت سکتے ہیں، جو میسج کرنا پسند کرتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کا دور

مصنوعی ذہانت یا آرٹیفشل انٹیلی جنس (AI)کی ترقی حیرت انگیز ہے۔ یہ ڈیٹا کے تجزیے کو زیادہ کارگر بناتی ہے اور انسانو ں کے ساتھ مل کرمشکل ترین کام بھی آسان بنا دیتی ہے۔ بعض اوقات، یہ ایڈوانسڈ مشین لرننگ کی شکل بھی اختیار کرلیتی ہے، جیسے ریکمنڈیشن سسٹم کوئی نیا ٹی وی شو تجویز کرتاہے تو تکنیکی نقطہ نگاہ سے یہ مصنوعی ذہانت ہی کہلاتی ہے۔

مصنوعی ذہانت، صارفین کے آن لائن پیٹرن کی بھی نگرانی کرتی ہےاور ریئل ٹائم میں ان کے روّیوں کو سمجھتی ہے۔ اگرچہ یہاں ایک پریشانی جائز طور پر سامنے آتی ہے کہ یہ اخلاقاً درست ہے بھی یا نہیں۔ یہاں تک کہ آپ فیصلہ کرلیں کہ آپ مصنوعی ذہانت کو فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے، تب بھی یہ اس بات کو جان لیتی ہے کہ آپ نے ایسا ردِ عمل کیوں دکھایا۔

لوگ سیکیورٹی کے حوالے سے محتاط ہیں 

ہر کمپنی کو یہ یقین دلاناچاہئے کہ ا س کے سیکیورٹی فیچرز طاقتور ہیں، یہاں تک کہ اگر صارفین اس کو نوٹس نہ کریں تب بھی ان کی پرائیویسی، اعداد وشمار اور مالیاتی تفصیلات کو راز میں رکھنا کمپنی کی ذمہ داری ہے۔ ہر کمپنی اس کا وعدہ نہیں کرتی اور صارفین ا س کا نوٹس لینا شروع کردیتے ہیں۔ رواں سال یورپ میں جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (GDPR) نےاس کیلئے کام کرنا شروع کردیا ہے اور صارفین نے اپنی معلومات کے تحفظ کیلئے پہلے سے زیادہ توجہ دینی شروع کردی ہے۔

وائس سرچ پنپ رہی ہے

’سرچ انجن لینڈ‘ کے مطابق امریکا میںآواز کے ذریعےکی جانے والی کامرس سیلز2017ء میں1.85ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی اورایک اندازے کے مطابق 2022ءتک یہ40ارب ڈالر تک چلی جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ رواں سال بھی یہ ٹرینڈ اور اوپر جائے گا۔

ورٹیکل ویڈیو میں اضافہ

آ ج کل ہر چیز ویڈیو کی شکل میں مل جاتی ہے، لہٰذا یہ آپ کی مارکیٹنگ اسٹریٹجی کا ایک پہلو ہوسکتاہے۔لیکن ویڈیوز کیلئے آپ کو اسٹریٹجی بنانی ہوگی۔ لوگ ہر روز بےشمار ویڈیوز دیکھتے ہیں۔ گوگل کے بعد یوٹیوب سب سے بڑا سرچ انجن ہے۔ چاہے فیس بک ہو یا انسٹاگرام یا کوئی اور پلیٹ فارم ویڈیوز ہر جگہ موجود ہوتی ہیں۔

تازہ ترین