• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’رواں ماہ ریپ کے بعد قتل کے 7 واقعات سامنے آئے ‘‘

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئر پرسن ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا ہے کہ رواں ماہ ریپ کا نشانہ بنا کر قتل کردینے کے کم ازکم 7 واقعات سامنے آچکے ہیں، جبکہ 2 برس کی عمرکے بچوں کے ساتھ ریپ کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

ڈاکٹر مہدی کا کہنا ہے کہ 10 سالہ فرشتہ 15 مئی کواسلام آباد میں اپنے گھرسے لاپتہ ہوکر مبینہ طورپرریپ کے بعدقتل کردی گئی حالیہ واقعے اورقصورکی 7 سالہ زینب کے واقعے میں ڈرا دینے والی مماثلت ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے رحمی اشارہ کرتی ہے کہ جب چاہے بچوں کا استحصال اور قتل کردیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر مہدی نے کہا کہ ایک این جی او کی رپورٹ کے مطابق 2018 میں 3،800 سے زائد بچوں کو کسی نہ کسی قسم کی بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا اور یہ تعداد 2017 میں پیش آنے والے ایسے واقعات سے 11 فیصد زیادہ ہے۔

تازہ ترین