کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے خیبرپختونخوا حکومت کے آج عید منانے کے سرکاری اعلان کو شدید تنقید کا نشانہ بناڈالا۔ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کے سیٹ اپ کے تحت چلنا چاہئے بصورت دیگر ہر صوبہ اور ہر شہر اپنی الگ الگ عید منائے گا۔ پروگرام میں شریک ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے بھی فواد چوہدری کے موقف کی حمایت کی، پروگرام میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے آپس کے اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے ہاتھ بھی ملایا۔ پروگرام میں وزیربلدیات سندھ سعید غنی اور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان سے بھی گفتگو کی گئی۔مصدق ملک نے کہا کہ پوری حکومت عید کے چاند کی طرح چل رہی ہے،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ سب ڈ ر رہے ہیں کہ 28دن کے روزے کب ہوتے ہیں، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ٹیکنوکریٹس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن منتخب لوگوں کی اہمیت اپنی جگہ رہنی چاہئے۔وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ چاند کی رویت کوئی مشکل بات نہیں رہی ہے، ہمیں پتا ہے آج چاند سوا چھ اور ساڑھے سات بجے کے درمیان کراچی اور گوادر کے درمیان دیکھا جاسکے گا، اگر کوئی چاند دیکھنا چاہے تو ہم نے اس کیلئے ایک ایپ بھی بنادی ہے، چاند کے معاملہ پر تقسیم سیاسی پارٹیوں کا نہیں سوسائٹی کا جھگڑا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کا عید کے چاند پر ایک گروپ کا ساتھ دینا اور باقی ملک کا ساتھ نہ دینا نامناسب بات ہے، صوبوں کو رویت ہلال کیلئے وفاقی حکومت کے سیٹ اپ کے مطابق چلنا چاہئے، اگر ایسا نہیں ہوتا تو وفاقی حکومت سیٹ اپ ختم کردے اور ہر صوبہ اپنی عید منالے،اگر نکتہ نظر یہ ہے کہ ننگی آنکھ سے چاند دیکھنا ہے تو پھر ہر شہر ہر گاؤں اپنی عید خود منائے گا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا اپنا نہیں پتا کہ اسے کون چلارہا ہے، پارٹی کے اندر رہتے ہوئے اختلاف رائے پیش کیا جاتا ہے تو اس میں کیا مسئلہ ہے، اپوزیشن جماعتوں کے پاس حکومت مخالف تحریک کیلئے کوئی بیانیہ نہیں ہے، حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ہے، ملک لوٹنے والے جن لوگوں کو گرفتار کیا ہے وہ پیسے نہیں دے رہے پہلے خزانے کو لوٹا اب پھر خزانے سے روٹی کھارہے ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے عجیب کام کیا کہ رمضان کا اعلان وفاق کے ساتھ اور عید کا اعلان ہمارے ساتھ کیا ہے، جن لوگوں نے وفاق کے ساتھ روزہ رکھا تھا انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کے کہنے پرعید نہیں منائی اور روزے رکھے، سب ڈ ر رہے ہیں کہ 28دن کے روزے کب ہوتے ہیں۔ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام پر مہنگائی کا جو بوجھ ڈالا ہے اس کیخلاف پورے خیبرپختونخوا میں نکلیں گے، 9جون کو مہنگائی کیخلاف نکل رہے ہیں ، 18جون کو میڈیا کی آزادی کیلئے نکلیں گے، 24جون کو خیبرپختونخوا میں نیب کی خاموشی کیخلاف نکلیں گے، خیبرپختونخوا میں بڑے بڑے اسکینڈل آئے مگر نیب حرکت میں نہیں آرہی ہے۔مصدق ملک نے کہا کہ عید کے چاند کی رویت سائنٹیفک بنیادوں پر کرنے کی بات پر فواد چوہدری کے ساتھ ہوں، اس وقت جو مفتی حضرات خود کو تنہا محسوس کررہے ہیں ان سب کو بھی آن بورڈ لے کر آئیں، پوری حکومت عید کے چاند کی طرح چل رہی ہے، فواد چوہدری کو وزیراطلاعات بنایا گیا مگر چار مزید لوگ ان کی وزارت چلانے کیلئے مقرر کردیئے گئے،پنجاب میں گورنر اور اسپیکر کے الگ الگ گروپ بنے ہوئے ہیں، نہ صوبہ کوئی ایک شخص چلاپارہا ہے نہ کوئی وزارت چلاپارہا ہے، وفاقی کابینہ میں کوئی وزیر مشیر پی ٹی آئی کا نہیں ہے، فواد چوہدری نے بھی پارٹی میں غیرمنتخب لوگوں کے اثر و رسوخ پر تنقید کی ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ حکومت کے اقدامات میں فاشزم نظر آرہا ہے اس کیخلاف سب تنقید کررہے ہیں، حکومت نہیں گرانا چاہتے لیکن حکومت عوامی مسائل کے آڑے آئے گی تو ضرور گر جائے گی،وسیم اختر کی تنقید دراصل اپنی ہی پارٹی پر ہے، ایم کیو ایم پرویز مشرف سے لے کر آج تک ہر حکومت کا حصہ رہی ہے۔وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ اہم حکومتی عہدے اور فیصلہ سازی کا اختیار منتخب لوگوں کے پاس ہونا چاہئے، آئین میں گنجائش ہے کہ وزیراعظم غیرمنتخب لوگوں کو ایڈوائزر رکھ سکتے ہیں، غیرمنتخب لوگوں کو اتنی ذمہ داریاں دیدی جائیں کہ منتخب لوگوں کی حیثیت کمزور ہو تو مناسب بات نہیں ہے،ٹیکنوکریٹس کی ضرورت ہوتی ہے لیکن منتخب لوگوں کی اہمیت اپنی جگہ رہنی چاہئے، حکومت کیخلاف تحریک کا مقصد حکومت گرانا نہیں اسے راہ راست پر لانا ہے۔