وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ جنگ اُحد میں تیر انداز دستے کا ٹیلے سے ہٹ جانا ایک اجتہادی لغزش تھی، وہ حضرات یہ سمجھے تھے کہ دشمن بھاگ چکا ہے اور جنگ ختم ہو گئی ہے اس لیے ہمارا یہاں کھڑا رہنا ضروری نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسے جانی بوجھی نافرمانی نہیں کہا جا سکتا اور اس کے لیے لوٹ مار کا لفظ استعمال کرنا بھی بے ادبی ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم صاحب کا یہ کہنا کہ جنگِ بدر میں صرف 313 صحابہ شریک ہوئے باقی ڈر گئے انتہائی ناواقفیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حضرت کعب رضی اللہ تعالی عنہ صاف فرماتے ہیں کہ قافلے کا پیچھا کرنے کا فیصلہ جلدی میں ہوا تھا،اس لیے بہت سے صحابہ کو اطلاع نہ ہو سکی اور وہ شریک نہ ہو سکے اسے بزدلی سمجھنا بڑا ظلم ہے۔