• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ اجلاس، جھڑپ، حکومتی سینیٹر نے مصالحت کیلئے رضا ربانی کا ہاتھ جھٹک دیا

اسلام آباد(نیوز ایجنسی )سینیٹ میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ، ہنگامہ آرائی ، پی ٹی آئی کے سینیٹر نعمان وزیر اورجے یو آئی کے سینیٹر مولانا عطا الرحمن کے درمیان جملوں کا تبادلہ،سینیٹر نعمان وزیر کی مولانا عطا الرحمن کی طرف بڑھنے کی کوشش ، پی پی پی کے سینیٹر رضاربانی نے روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے رضا ربانی کا ہاتھ جھٹک دیا جس پر پیپلز پارٹی کے اراکین مصطفی نواز کھوکھر اور بہرہ مند تنگی اور دیگر ارکان نے نعمان وزیر کو روکنے کی کوشش کی، رضاربانی اور نعمان وزیر میں بھی سخت جملوں کا تبادلہ۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامے کی صورت اختیار کرگیا جس کے باعث چیئرمین صادق سنجرانی نے سارجنٹ کو طلب کرکے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی نشستوں کے درمیان دیوار بنا دی۔سینیٹ اجلاس میں جمعیت علما اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطاالرحمن کی جانب سے اپنی تقریر میں وزیر اعظم عمران خان کے مذہب کے حوالے سے بیانات کا ذکر کرنے پر حکومتی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شور شرابا شروع کردیا۔قائد ایوان شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ بات طے ہوئی تھی کہ مذہبی منافرت پھیلانے نہیں دیں گے، یہ لوگ زمین پر فساد پھیلانے والے لوگ ہیں۔انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا پیپلزپارٹی کے ارکان بھی اپنے نظریے سے ہٹ گئے ہیں۔ شبلی فراز نے مطالبہ کیا کہ مولانا عطا الرحمن سے مائیک واپس لیا جائے اور یہ گارنٹی دیں کہ مذہبی منافرت کی بات نہیں کریں گے لیکن پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علمااسلام(ف)کے سینیٹر کو کہا کہ مولانا صاحب خود کو بجٹ تک محدود رکھیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے شبلی فراز کی جانب سے مائیک واپس لینے کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ قائد ایوان کبھی ایسی باتیں نہیں کرتے۔
تازہ ترین