اکثر یہ دیکھتے اور سنتےہیں کہ بچے چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھوٹ بولتے ہیں۔ زیادہ تر بچے مار یا ڈانٹ سے بچنے کے لیے اور والدین کی توجہ حاصل کرنے کے لئے بھی جھوٹ بولتے ہیں ۔کم عمری ہی سے کچھ بچے جھوٹ کا سہارا لینے لگتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ والدین ان کی ہربات کو نہیں جان سکتے اس لیے وہ مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہیں ۔لیکن والدین ان کے چہرے کے تاثرات سے یہ اندازہ کرلیتے ہیں کہ بچہ جھوٹ بول رہا ہے۔جب بچے اسکول جانا شروع کرتےہیں تو ان کی اس عادت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ یہ بھی جان لیتے ہیں کہ بڑے ان کے جھوٹ کو نہیں پکڑسکتے ۔اگرچہ بچہ مسلسل جھوٹ بولتا رہے تو سات سال کی عمرتک یہ عادت پختہ ہوجاتی ہے ۔جب بچےکو سچ اور جھوٹ میںفرق معلوم ہوجائے تو والدین کو چاہیے کہ ان کے جھوٹ بولنے پر انہیں سزا دیں ۔ جھوٹ بولنے کے نقصان اور سچ بولنے کے فوائدبتائیں ،ان کے سامنے مثال پیش کریں ۔ اس کے علاو ہ درج ذیل تجاویز پر عمل کرکے آپ اپنے بچے کی اس بری عادت کو ختم کر سکتی ہیں ۔