لاہور میں گھنٹوں مسلسل بارش برسنے کے بعد بالآخر دھوپ نکل آئی، شہرمیں زیادہ تر مقامات سے بارش کا پانی نکال دیا گیا ہے۔
لاہور میں پیر اور منگل کی درمیانی شب شروع ہونے والی بارش وقفے وقفے سے رات تک جاری رہی، بارش سے سڑکیں اور نشیبی علاقے تالاب کا منظر پیش کر رہے تھے، سب سے زیادہ 250 ملی میٹر بارش لکشمی چوک میں ریکارڈ کی گئی۔
واسا حکام نے نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کے لیے 15 مقامات پر ڈسپوزل پمپ لگائے جس کی وجہ سے رات گئے تک بیشتر علاقوں سے پانی نکل گیا، تاہم کئی علاقوں میں اب بھی بارش کا پانی جمع ہے۔
شہر میں دن میں پیش آنے والے ٹریفک حادثات اور چھتیں گرنے سے ایک بچی جاں بحق اور 12 افراد زخمی ہو گئے۔
بارش کے باعث بیجنگ انڈر پاس کے قریب ٹریفک حادثہ پیش آیا، پیکو روڈ پر دیوار زمین بوس ہو گئی، بادامی باغ اور ڈیفنس روڈ پر 2 مکانوں کی چھتیں گرنے سے بچی جاں بحق، جبکہ 12 افراد زخمی ہو گئے، موچی گیٹ کے علاقے میں گاڑی پھسل کر نالے میں جا گری۔
بارش سے لیسکو کے 250 سے زائد فیڈر متاثر ہوئے، فیڈر ٹرپ ہونے سے کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی بھی معطل ہوئی، تاہم بارش تھمنے کے بعد متعدد فیڈر بحال کر دیے گئے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور اور گرد و نواح میں بارش کا یہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہے گا، شہر کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کےمختلف حصوں میں بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہزارہ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا میں بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ فیصل آباد، لاہور ڈویژن، اسلام آباد اور کشمیر میں کہیں کہیں بارش ہو سکتی ہے، جبکہ مالا کنڈ، پشاور، کوہاٹ اور مردان میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور بنوں، ژوب، ملتان اور ساہیوال ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں میں موسم بدستور گرم اور مرطوب رہے گا۔
ادھر تھر کے صحرا میں تیز طوفانی ریتیلی ہواؤں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے۔
ملک کے بالائی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلے گڈو بیراج کے مقام پر داخل ہو چکے ہیں جس کے بعد سندھ کے تینوں بیراجوں گڈو، سکھر اور کوٹری پر پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے۔