• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحۂ نیلم کے بعد آزاد کشمیر کی فضاء سوگوار

سانحۂ نیلم کے بعد آزاد کشمیر کی فضا سوگوار ہے، ضلعی انتظامیہ نے بارشوں کے دوران عوام کو دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔

ملک بھر کی طرح نکیال آزاد کشمیر میں بھی مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

وادیٔ نیلم میں لیسواء کے سانحے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے، متاثرین کی امداد کے لیے خوراک، کمبل، خیمے اور دیگر سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن سعید الرحمان قریشی کے مطابق متاثرین کے لیے فوری طور پر زندگی بحال کرنے کے ساتھ تعمیر نو کا کام بھی شروع کیا جائے گا، علاقے کو ملانے والی سڑک 90 فیصد بحال کر دی گئی ہے۔

وادیٔ نیلم کے علاقے لیسواء میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں ہونے والی طوفانی بارش، سیلابی ریلے اور آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے 3 گاؤں ملبے کا ڈھیر بن گئے، 28 افراد شہید اور متعدد لاپتہ ہو گئے جن کی تلاش اب تک جاری ہے۔

سیلابی ریلے سے 160 مکانات بری طرح متاثر ہوئے جبکہ 71 دکانیں، 2 مساجد اور متعدد گاڑیاں نالہ لیسواء میں طغیانی کی وجہ سے بہہ گئیں، بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا۔

حکومت کی جانب سے مثاترہ افراد اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے امداد کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

علاقے میں جاری امدادی کارروائیوں کے متعلق اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سانحہ لیسواء کے متاثرین میں خوراک کی تقسیم کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، متاثرین کو ایک ماہ کی خوراک مہیا کی گئی ہے۔

ایس ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے کی سڑک کو بحال کر دیا گیا ہے، البتہ بجلی اور مواصلات کا نظام جزوی بحال ہوا ہے جس کی مکمل بحالی میں وقت لگے گا۔

ایس ڈی ایم اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں لاپتہ ہو جانے والے افراد کے ورثاء دیگر شہروں سے لیسواء پہنچ گئے ہیں۔

تازہ ترین