یورپی ممالک میں سب سے زیادہ کھیلا اور پسند کیا جانے والا کھیل ’’ فٹ بال ‘‘ ہے ۔ جرمنی ، اٹلی ، اسپین ،فرانس اس کھیل میں دنیا کے چیمپین رہ چکے ہیں ۔دوسری طرف ہالینڈ ، ناروے ، سویڈن ، ڈنمارک ، برطانیہ ، یونان ، پرتگال ، بیلجیم ، آسٹریا سمیت یورپ بھر میں فٹ بال کوپسند کیاجاتاہے اور فٹ بالرز کو پرائیویٹ کاؤنٹی میں کھیلنے کے لئے ملین ڈالرز قیمت دی جاتی ہے ۔اب ایسے ممالک میں کرکٹ کے ساتھ ساتھ کبڈی ، والی بال ، کشتی اور دوسری پاکستانی دیہی ، روائتی اور ثقافتی کھیلوں کو فروغ دینا کسی طرح بھی جوئے شیر لانے سے کم نہیں ، لیکن ہمارے پاکستانیوں نے یورپی ممالک میں کبڈی اور والی بال کو جو فروغ دیا وہ اپنی مثال آپ اس لئے ہے کہ اب یورپی مقامی کمیونٹی بھی ان کھیلوں میں دلچسپی لے رہی ہے اور کھیلنا شروع ہو گئی ہے ، برطانیہ اور فرانس میں تو ’’ گورے ‘‘ بھی یہ کھیل کھیلنے میں پیش پیش ہیں ۔والی بال اور کبڈی کے ٹورنامنٹس یورپی ممالک میں کرانا اس لئے بھی ضروری امر ہے تاکہ مقامی ادارے اور مقامی کمیونٹی پاکستانیوں کا صحت مندانہ اقدام دیکھ سکیں اور ان کھیلوں کی وجہ سے پاکستانیوں کے بارے میں رائے قائم کر سکیں کہ واقعی پاکستانی ایک پر امن اور صحت مندانہ سرگرمیوں کو پسند کرنے والی قوم ہے ۔یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ انہی کھیلوں کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی اور مقامی کمیونٹیز کو ایک دوسرے کے نزدیک آنے کا موقع ملا ہے اور ڈر و جھجھک ختم ہوئی ہے اور دو معاشروں کو ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملا ہے ۔
اس حوالے سے اسپین کے شہر بارسلونا میں گزشتہ دنوں آل یورپ والی بال ٹورنامنٹ منعقد ہوا، جس میں اٹلی ، فرانس اورا سپین کی ٹیموں نے حصہ لیا ۔ یہ والی بال بہت وزنی ہوتا ہے اور اس کو کھیلنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی کیونکہ یہ بال پاکستان کے دیہات میں کھیلے جانے والا وزنی بال ہوتا ہے ۔اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں شجاع والی بال کلب اسپین اور وڑائچ والی بال کلب اسپین کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں ۔بیسٹ آف تھری پر مبنی کھیل شروع ہوا جسے یورپ بھر سے آئے شائقین والی بال نے بہت دلچسپی سے دیکھا ۔اسپین کے علاوہ دوسرے یورپی ممالک سے شائقین کی بڑی تعداد اس ٹورنامنٹ کو دیکھنے بارسلونا پہنچی تھی ۔فائنل میں بہت کانٹے دار دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا جسے شجاع کلب نے جیت لیا ، دوسرے گیم بھی شجاع کلب نے جیتا اورا سٹیٹ وے ٹرافی اپنے نام کر لی ۔قونصل جنرل بارسلونا اس ٹورنامنٹ کے خاص مہمان تھے ۔ ٹورنامنٹ کی رنر اپ ٹرافی وڑائچ کلب کے کپتان شمریز وڑائچ اور سر پرست اعلیٰ کلب چوہدری نوید وڑائچ نے حاصل کی جبکہ ونر ٹرافی شجاع کلب کے کپتان بلال سرور نے وصول کی ۔اس موقع پر بہترین کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں میں شائقین سمیت مہمانان گرامی نے ٹرافیوں کے ساتھ ساتھ نقد انعام سے بھی نوازا ۔
میں آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز شیری گجر نے حاصل کیا ۔اسی حوالے سے اٹلی کے شہر بریشیا میں بھی جشن آزادی اسپورٹس میلے کا انعقاد کیا گیا جس میں کبڈی اور والی بال کے مقابلے ہوئے ، کبڈی مقابلوں میں اٹلی کی کبڈی کلب نے برتری حاصل کی اور ونر ٹرافی لے اُڑی ، کبڈی مقابلوں میں بابر باجوہ اور راشد بٹ نے بہترین کھیل پیش کرکے انعامات حاصل کئے جبکہ ونر ٹرافی اٹلی کبڈی کلب کے کپتان راشد بٹ نے وصول کی ۔جشن آزادی اسپورٹس میلہ دیکھنے کے لئے مختلف یورپی ممالک سے شائقین بریشیا پہنچے تھے ۔اسپورٹس میلہ اٹلی کے دوسرے حصے میں والی بال کے مقابلے ہوئے جس میں اٹلی کی ٹیم ونر رہی اور فائنل کی ٹرافی حاصل کی ۔ والی بال میں شیری اور شمریز نے بہترین کھیل پیش کیا ۔اسپورٹس میلے کو پاکستانی طرز پر ترتیب دیا گیا تھا ۔ آنے والے مہمانوں ک ڈھول کی تھاپ پر پھولوں کے ہار پہنا کر خوش آمدید کہا گیا اور بڑے پرتپاک انداز سے گراونڈ میں لایا گیا ۔
کھیل کے دوران کبڈی اور والی بال کے کھلاڑیوں کی زبردست انداز میں حوصلہ افزائی کی گئی ، داد اور نقد انعامات کی بارش سے مقامی کمیونٹی بہت خوش نظر آئی اور انہوں نے سپورٹس میلہ سجانے والی انتظامیہ کو کہا کہ آپ جس طرح کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں وہ قابل دید ہے کیونکہ اس طرح کھلاڑی میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ۔یورپی کمیونٹی نے پاکستانیوں کی طرف سے اپنے علاقائی کھیلوں کو فروغ دینے کی اس روایت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کھیل جہاں میدانوں کو آباد کرتے ہیں وہیں یہ کھیل نوجوانوں کو صحت مند رکھتے ہیں اورنوجوان منفی سر گرمیوں سے دور رہتے ہیں ، مقامی کمیونٹی اور مقامی سرکاری اداروں کاکہنا ہے کہ اس طرح کی صحت مندانہ سرگرمیوں کے لئے ہم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے ۔پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے چوہدری شاہ نواز سلیمی ، میاں محمد اظہر ، چوہدری جمیل ، حق نواز سلیمی ، ظفر پہلوان ، چوہدری امتیاز آکیہ ، چوہدری نوید وڑائچ ، چوہدری عزیز احمد امرہ ، چوہدری گلریز بوگا اور سعید بٹ اور دیگر ایسے ٹورنامنٹس کے انعقاد میں اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں جو اسپین سمیت دوسرے یورپی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی آنے والی نسلوں کے لئے بہت خوش آئند اور مثبت اقدام ہے ۔ایسے ٹورنامنٹس کرانے والی انتظامیہ نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک میں اپنے کھیلوں کو زندہ رکھنے کے لئے یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی کو آگے آنا ہوگا ۔