’’مع‘‘ عربی زبان کالفظ ہے ، اس کے معنی ہیں’’کے ساتھ،کے سمیت، بشمول‘‘۔ کچھ لوگ اس میں ’’ہ ‘‘ کا اضافہ کرکے ’’معہ ‘‘ لکھتے ہیں اور کچھ اس میں ’’ب ‘‘ کا مزید اضافہ کرکے ’’بمعہ ‘‘لکھتے ہیں لیکن یہ دونوں صورتیں غلط ہیں۔مع لکھنا کافی ہے۔ اس میں ’’ب ‘‘ کا اضافہ شاید اس کے مفہوم میں’’کے ‘‘ کا اضافہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے لیکن یہ صحیح نہیں کیونکہ مع میں ’’کے ‘‘ کا مفہوم موجود ہے۔قواعد کی کی رو سے مع ’’متعلق ِ فعل ‘‘ ہے جسے انگریزی میں adverb کہتے ہیں۔ اسی لیے اس میں ’’ب ‘‘ غیر ضروری ہے۔ مع لکھنا کافی ہے، مثلاً مع الخیر یعنی خیر سے یا خیریت کے ساتھ۔ مع السّلام یعنی سلام کے ساتھ ۔ کبھی خط کے آخر میں یوںلکھتے ہیں ’’مع السلام و الاحترام‘‘ یعنی سلام اور احترام کے ساتھ۔ بعض لوگ شادی کے دعوت نامے پر’’ بمع ‘‘اہل و عیال یا’’ بمعہ ‘‘اہل و عیال لکھ دیتے ہیںجو غلط ہے ،مع اہل و عیال لکھنا کافی ہے یعنی اہل وعیال کے ساتھ۔اسی لفظ مع سے ایک لفظ بنا ہے معاً۔ اس کے لفظی معنی ہیں ایک ساتھ، ایک ہی وقت میں ، اکٹھے ، اسی وقت۔ اردو میں یہ فورا ً یا اچانک کے معنی میں بھی آتا ہے۔ اسی لفظ مع سے معیّت کا لفظ بنا ہے جو اردو میں بھی استعمال ہوتا ہے اوراس کے معنی ہیں ساتھ یا ہمراہ ہونے کی حالت یا کیفیت ،ہمراہی ، ساتھ۔ معیّت میں میم پر زبرہے اور ’’ی ‘‘پر تشدید زبر کے ساتھ ہے۔