جاپان کی حکومت نے ایک اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اگر ملک کا مشہور پہاڑ اور فعال آتش فشاں ماؤنٹ فوجی پھٹ جائے تو دارالحکومت ٹوکیو پر اس کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اچانک دھوئیں کے بادل ماؤنٹ فوجی سے اٹھتے ہیں اور چند گھنٹوں میں راکھ ٹوکیو شہر تک پہنچ جاتی ہے۔ گاڑیاں، عمارتیں اور فضا سیاہ آتش فشانی ذرات سے بھر جاتی ہے، جس سے روزمرہ زندگی، صحت اور معیشت شدید متاثر ہوتی ہے۔
یہ ویڈیو ٹوکیو میٹروپولیٹن گورنمنٹ کے ڈیزاسٹر پریوینشن ڈویژن نے جاری کی ہے تاکہ شہریوں کو کسی بھی ممکنہ آفت کے لیے تیار کیا جا سکے۔
حکام کے مطابق آتش فشاں کی راکھ ٹوکیو تک صرف دو گھنٹوں میں پہنچ سکتی ہے، جس سے بجلی، ٹرانسپورٹ اور خوراک کی ترسیل میں بڑے پیمانے پر رکاوٹ آسکتی ہے۔
حکام نے بتایا کہ اگر ماؤنٹ فوجی دوبارہ پھٹتا ہے تو تقریباً 1.7 ارب مکعب میٹر آتش فشانی راکھ پیدا ہو سکتی ہے، جس میں سے کروڑوں مکعب میٹر سڑکوں، گھروں اور دیگر مقامات پر جمع ہو جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ راکھ لکڑی کے کمزور مکانات کو منہدم کر سکتی ہے جبکہ ریل اور سڑکوں پر ٹریفک کو مکمل طور پر معطل کر سکتی ہے۔
ویڈیو میں ایک منظر دکھایا گیا ہے جس میں ایک خاتون کو اچانک فون پر ایمرجنسی الرٹ موصول ہوتا ہے کہ ماؤنٹ فوجی پھٹ گیا ہے۔
ویڈیو کی نریشن میں کہا گیا ہے کہ یہ لمحہ بغیر کسی وارننگ کے بھی آ سکتا ہے۔