وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کے بیان پر یونیسیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور کو باضابطہ خط بھیج دیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پریانکا کو امن کی سفیر کے منصب سے ہٹایاجائے۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ بھارتی اداکارہ نے بھارت سرکار کے ظلم اور ہتھکنڈوں کی کھل کرحمایت کی ہے، انہوں نے پاکستان کو جوہری حملے کی دھمکی کی بھی کھل کرتائید کی ہے، اداکارہ کی عالمی قوانین سے روگردانی اقوام متحدہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
خط میں مزید لکھا کہ امن کی نام نہاد سفیر کی جوہری جنگ کی تائید اقوام متحدہ کے منصب کیخلاف ہے۔ جنگی جنون میں مبتلا اس خاتون سے امن کی سفیر کا منصب فوری واپس لیا جائے۔
انہوں نے یونیسیف کو بھیجے گئے اپنے تفصیلی خط میں لکھا کہ 'اہل کشمیر کی نسل کشی کے منصوبے نے مقبوضہ کشمیرمیں بحرانی کیفیت کو جنم دیا، بھارت سرکار آسام میں40 لاکھ مسلمانوں کوشہریت دینے سے انکاری ہے،بھارت سرکار نازی عقوبت خانوں کی طرح مسلمانوں کو حراستی مراکز میں قید کررہی ہے۔
شیریں مزاری نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ قابض بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں کے خلاف پیلٹ گن استعمال کررہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی بے حرمتی کا سلسلہ بھی شدید ہوچکا ہے۔