مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی ظلم وستم کو تین ہفتے ہوگئے، احتجاج کےخوف سے قابض انتظامیہ کی جانب سے21 ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں سخت کرفیو نافذ ہے، مواصلاتی رابطے منقطع ہیں اور پابندیوں کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے۔
قابض بھارتی حکومت کا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن مسلسل 21 ویں روز بھی برقرار ہے، کرفیو اور پابندیوں سے وادی کے لوگ شدید مشکل میں ہیں، مواصلاتی رابطے منقطع ہونے سے کشمیر سے باہر موجود کشمیری اپنے پیاروں کی خیریت نہ جان پانے پر شدید پریشان ہیں۔
احتجاج سے خوفزدہ قابض بھارتی انتظامیہ نے وادی میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور سڑکوں پر فورسز کی اضافی نفر ی تعینات ہے، مقبوضہ وادی میں سخت پابندیوں کےباعث بچوں کے دودھ، کھانے پینےکی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت ہے۔
بھارتی فوج احتجاج کچلنے کیلئےگھروں میں گھس کو بغیر کسی جرم کے معصوم اور نہتے نوجوانوں کو گرفتار کررہی ہے، خواتین کی بے حرمتی، چادر اور چاردیواری کاتقدس پامال کیا جارہا ہے۔
اس دوران سخت ترین کرفیو اور پابندیوں کے باوجود کشمیریوںکی جانب سے سڑکوں پر نکل کر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج بھی جاری ہے۔
کشمیری عوام احتجاج میں زخمی ہونے والوں کا علاج بھی گھروں پر کرنے میں مجبور ہوگئے ہیں، حریت رہنما اور سیاسی رہنما بدستور گھروں یاجیلوں میں بند ہیں۔