کروڑوں دلوں میں بسنے والے عظیم مبلغ و نعت خواں جنید جمشید آج ہم میں نہیں مگر اُن کے چاہنے والے آج اُن کی 55ویں سالگرہ آج منا رہے ہی۔
نرم آواز اور ملائم لہجے والے جنید جمشید 3ستمبر 1964 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور لاہور کی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی۔
انہوں نے فنِ موسیقی، فیشن ڈیزائنگ، گیت نگاری اور تعلیم کے شعبے میں نام کمایا۔ ایک انٹرویو میں جنید جمشید کا کہنا تھا کہ ’میں فائٹر پائلٹ بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا، ڈاکٹر بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا۔ انجینئر بننا چاہتا تھا، نہیں بن سکا۔ گلوکار نہیں بننا چاہتا تھا لیکن بن گیا۔‘
انہوں نے دل دل پاکستان نغمہ گا کر پاپ موسیقی سے اپنے کیرئیرکا آغاز کیا۔ گروپ ’وائٹل سائنز‘ کے نمائندہ گلوکار کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔ 2003 ایک سروے کے مطابق ’دل دل پاکستان‘ دنیا کا تیسرا مقبول ترین گیت قرار پایا تھا۔
وائٹل سائنز گروپ بنا کر نغمے پیش کیے تو ہر گیت پچھلے سے زیادہ مقبول ہوا لیکن پھر اس مقام پر شہرت ، دولت اور عزت کمانے کے بعد انہوں نے اپنی سمت بدلی اور مذہب کی دنیا کی طرف نکل گئے۔
انہوں نے جے ڈاٹ کے نام سے ملبوسات کا کاروبار بھی شروع کیا جو پاکستان سمیت دنیا بھر کےنمایاں ترین برینڈز میں سے ایک ہے۔
جنید جمشید کی زندگی کنسرٹ ہال سے شروع ہو کر مختلف موڑ مڑتا بالآخر 7دسمبر کو حویلیاں کے قریب ایک پہاڑی پر ہمیشہ کے لیے انجام پذیر ہوگیا لیکن اُن کی آواز اور مثالی کام آج بھی عوام کی یادوں میں زندہ رکھے ہوئے ہیں ۔
سال 2016 دسمبر میں جنید جمشید تبلیغی دورے پر اپنی اہلیہ کے ساتھ چترال گئے ہوئے تھے جہاں انہوں نے اپنے دوستوں کے ہمراہ کچھ تصاویر 4 دسمبر کو ٹویٹ کی تھیں جو کہ آخری ثابت ہوئی۔