• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مقبوضہ کشمیر، ناکہ بندی مزید سخت، محرم کے جلوسوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ، کئی افراد زخمی

کراچی (نیوز ایجنسیاں، جنگ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور تمام تر پابندیوں کے باوجود محرم کے جلوس نکالے گئے ، عزاداروں نے قابض فورسز اور انتظامیہ کی دھمکیاں مسترد کردیں ،فورسز کی محرم کے جلوسوں پر فائرنگ ، متعدد افراد زخمی ، درجنوں کو گرفتار کرلیا .

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کا 35 واں روز


عزادارں اور فورسز میں جھڑپوں کے دوران 6پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، سرینگر سمیت کئی علاقوں میں لاک ڈائون اور ناکہ بندیاں مزید سخت کردی گئی تھیں، بھارتی فورسز کی لاوڈ اسپیکرز سے دھمکیاں، شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت، خلاف ورزیاں کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن کی دھمکی، چوکیوں پر تین کے بجائے 10، 10 اہلکار تعینات، چند مخصوص علاقوں کے علاوہ پوری وادی میں مسلسل 35ویں روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سہولیات بدستور معطل رہیں ، بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محرم الحرام کے جلوسوں پر بھی پیلٹ گنز اور شیلنگ کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے، قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں محرم الحرام کی مناسبت سے نکلنے والے تمام جلوسوں پر پابندی لگا رکھی ہے جب کہ سری نگرمیں ماتمی جلوس پر آنسو گیس، پیلٹ گنز اور لاٹھی چارج کرکے کئی عزاداروں کو زخمی کردیا گیا،اتوار کو بھارت نے اب تک کا سب سے سخت لاک ڈائون کیا ، سڑکوں پر بنائی گئی رکاوٹوں پر تین کے بجائے 10فوجی تعینات کئے گئے تھے، عاشورہ پر کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے اور مسلمانوں نے بھارتی مظالم پر پروگرام بنایا ہے کہ عاشورہ کے جلوس میں اہل تشیع اور اہلسنت مل کر شرکت کریں گےتاکہ اپنی یکجہتی سے بھارت کو سخت پیغام دیا جا سکے۔ سری نگر سے اتوارکو ملنے والی نیوز ایجنسی کی رپوٹس کے مطابق مقامی حکام کے علاوہ عینی شاہدین نے بھی تصدیق کی کہ کل ہفتہ سات ستمبر کی شام محرم کے ایک روایتی جلوس کے دوران بھارتی دستوں نے جب عزا داروں کو روکنے کی کوشش کی، تو جلوس میں شریک مسلمانوں اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ان جھڑپوں میں کم از کم 12 مقامی باشندے اور چھ سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ان جھڑپوں کے دوران بھارتی فورسز نے شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ یہ کشیدگی اور تناؤ اس وقت پیدا ہوئے جب ہر سال نکالے جانے والے محرم کے روایتی جلوسوں کی طرح سری نگر میں اس سال بھی محرم کے پہلے عشرے کے دوران مقامی مسلمانوں نے ایک جلوس نکالنے کی کوشش کی لیکن بھارتی دستے شرکاء کو جلوس کی صورت میں شہر میں نکلنے کی اجازت دینے کے لیے تیار نہ تھے۔ ان جھڑپوں کے دوران شرکاء نے بھارتی سکیورٹی دستوں پر پتھراؤ بھی کیا جبکہ نیم فوجی سکیورٹی اہلکاروں نے مشتعل شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنوں کے علاوہ آنسو گیس بھی استعمال کی۔ ایک مقامی حکومتی اہکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ یہ جھڑپیں ہفتے کو رات گئے تک جاری رہیں۔ اس دوران بھارتی سکیورٹی دستے مسلسل آنسو گیس کے شیل فائر کرنے کے علاوہ پیلٹ گنوں سے فائرنگ بھی کرتے رہے۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز نے اس سلسلے میں تازہ صورت حال اور حکومتی موقف جاننے کے لیے نئی دہلی میں ملکی وزارت داخلہ کی ایک خاتون ترجمان سے رابطے کی کوشش کی لیکن دوسری طرف سے کوئی جواب نہ دیا گیا۔رائٹرز کے مطابق بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر نے اس صورت حال پر اپنے ردعمل میں کہا، لوگوں کی جانوں کے تحفظ اور امن قائم رکھنے کے لیے مناسب حد تک پابندیاں بہت ضروری ہیں۔‘‘ ساتھ ہی اس مشیر نے بھارت کی ہمسایہ لیکن حریف ایٹمی طاقت پاکستان پر یہ الزام بھی لگایا کہ اسلام آباد میں پاکستانی حکومت خطے میں ʼتشدد اور بدامنی کو ہوا دینے‘ کی کوشش کر رہی ہے۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں ضلع گاندربل میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران ایک بھارتی فوجی دریا میں ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع کے علاقے ووسن میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران دفادراسلم خان کا پاؤںپھسل گیا اوروہ دریا میں جاگرا۔ اسلم خان کی ٹیم نے اس کو دریا سے نکال کر قریبی اسپتال پہنچایا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

تازہ ترین