• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں کینسر کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں اضافہ

لندن (پی اے) تازہ ترین سٹڈی سے ظاہرہوتاہے کہ برطانیہ میں کینسر کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے لیکن تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ اب بھی صحتیاب ہونے والوںکی شرح زیادہ آمدنی والے دیگر ممالک سے کم ہے،اعدادوشمار کے مطابق 1995کے بعد سے مقعد ،بڑی آنت اورپنکریا کے کینسر کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے،تاہم خیال کیاجاتاہے کہ کینسر کے علاج اور سرجری میں پیش رفت برطانیہ کی ترقی کی شرح کے مقابلے میں بہت کم ہے لانسیٹ آنکولوجی کی سٹڈی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ اس حوالے سے اب بھی آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، آئرلینڈ،نیوزی لینڈ اورناروے سے بھی پیچھے ہے۔ کینسر ریسرچ یوکے کا کہناہے کہ برطانیہ اس سے بہتر کارکردگی کامظاہرہ کرسکتاہے، کینسر ریسرچ نے این ایچ ایس، سسٹمز اور تحقیق وتخلیق کے پروگراموں کیلئے زیادہ فنڈز فراہم کرنے کامطالبہ کیاہے ۔کینسر ریسرچ نے زیادہ آمدنی والے 7 ممالک کے 7 اقسام کے کینسر کے جن میں غذائی نالی کاکینسر، معدہ کاکینسر،بڑی آنت کاکینسر،مقعد کاکینسر ،پنکریا کاکینسر،پھیپھڑوں کاکینسر اور بیضہ دانی کاکینسر شامل ہےکے کم وبیش 4ملین مریضوں کے معاملات کاجائزہ لیا جن کا1995 سے 2014کے دوران علاج کیاگیاتھااس جائزے سے یہ انکشاف ہوا کہزیادہ آمدنی والے تمام 7ممالک میں کینسر کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں اضافہ ہوا جبکہ بعض ممالک میں صحتیابی کی شرح دوسرے ممالک سے زیادہ تھی،آسٹریلیا میں کینسر کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح دیگر تمام ممالک سے زیادہ تھی جبکہ برطانیہ کا نمبر سب سے نیچے تھا۔

تازہ ترین