نوبل انعام یافتہ معروف خواتین نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایوارڈ نہ دینے کی درخواست کی ہے۔
شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی امن کی سفیرمیریڈمیگوائر، یمنی صحافی توکل عبدالسلام کرمان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون بننے کا اعزاز رکھنے والی انسانی حقوق کی ترجمان ، ایرانی خاتون شیریںعبادی کی جانب سے گیٹس فاؤنڈیشن کو لکھے گئے خط میں یہ درخواست کی گئی ہے۔
اپنے خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق اورجمہوریت کومستقل خطرہ لاحق ہے کیونکہ وہاں مسلمانوں اورعیسائیوں سمیت دیگر اقلیتوں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورلاک ڈاؤن کو 41 روز ہو گئے
خط کے مطابق نریندر مودی کی قیادت میں بھارت ایک خطرناک اور پرتشدد ملک بن چکا ہے لہذا گیٹس فانڈیشن کی جانب سے ان کو ایوارڈ دیے جانے کا اعلان تشویشناک ہے۔
ہجوم کے بڑھتے حملوں پربھارتی سپریم کورٹ بھی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے بھارت کے متنازعہ وزیر اعظم کو رواں ماہ کے آخر میں ایوارڈ سے نوازے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ ایوارڈ انہیں اپنے ملک میں صفائی ستھرائی کا نظام کو بہتر بنانے کی کاوشوں کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔
اعلان کے بعد بل اینڈ میلنڈا گیٹس فانڈیشن کو وکلا، انسانی حقوق کے کارکنان اور مخیر حضرات کی جانب سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس کے علاوہ تقریبا ایک لاکھ دستخطوں کے ساتھ دائرکردہ درخواست میں انسانی حقوق کے برے ریکارڈ پر خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔