• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر کی خوبصورتی کے لیے جہاں عمدہ گھریلو سامان اور فرنشنگ کی ضرورت ہے وہاں اچھے پودوں کا انتخاب اور مناسب جگہ پر ان کی آرائش خوبصورتی میں اضافہ کا باعث ہوتی ہے ۔ دنیا کے بیش تر ممالک میں گھروں، دفتروں ،ہوٹلوں غر ض یہ کہ مختلف جگہوں کی تزئین وآرائش پودوں سے کی جا تی ہے ۔آج کے دور میں جہاں انسان مشین کی طرح دن رات کام کرتا ہے ۔ہر وقت اسے مشینوں سے واسطہ پڑتاہے ۔جب تھکا ہارا گھر میں داخل ہوتا ہے اور اُسے ہر سو ہریالی نظر آتی ہے تو اس کا دل باغ باغ ہوجاتا ہے ۔لان کی ذمہ داری مالی کے سپرد ہوتی ہے تو ان ڈورپلانٹس کی دیکھ بھال خواتین کی ۔وہ گھروں میں مختلف پودے جات رکھتی ہیں۔

ان کی حفاظت اور دیکھ بھال کرتی ہیں۔ ان کی زیبائش اور دیکھ بھال گھر کے مکینوں کے ذوق انتخاب اور آرائشی مہارت پر منحصر ہوتا ہے ۔پہلے کی نسبت آج کل خواتین میں زیادہ باغبانی کا شوق پروان چڑھ رہا ہے لیکن وہ گھر کے مختلف حصوں میں پودے تو رکھتی ہیں لیکن اُن کی دیکھ بھال نہیں کرتیں، جس کے باعث پودے جلد خراب ہوجاتے ہیں ۔بیش تر خواتین نرسری سے پودے لاکر صرف اُن میں پانی ڈا لنا ضروری سمجھتی ہیں ۔ایسا نہیں ہے دراصل باغبانی بھی ایک فن ہے ۔

اگر اس فن میں مہارت چاہتی ہیں تو یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ اگر پودے زیبائش کے لیے استعمال کر نے ہیں توان کا چناؤ بھی اسی نظریے کے ساتھ کریں، جس میں یہ خاص خیال رکھیں کہ پودے دیکھنے میں بہت خوبصورت لگیں ان کا سائز قد ،بناوٹ ،صحت ایسی ہو کہ دیکھنے والے کے دل میں پہلی ہی نظر میں گھر کر جائیں، اس صورت میں پودے اس وقت تک اچھا اثر دیتے رہیں گے جب تک اور جس طرح آپ ان کی مختلف ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے دیکھ بھال کرتی رہیں گی، جب یہ خراب ہونا شروع ہوں تو نئے پودوں سے ان کو تبدیل کردیا جائے۔

اگر آپ کو گھریلو پودوں کی خوبصورتی اور افزائش میں دل چسپی ہے تو پھر آپ کویہ سوچنا ہوگا کہ اپنی تمام تر مصروفیات میں سے کتنا وقت ان کی دیکھ بھال کے لیے مختص کرسکتی ہیں جہاں خاص درجۂ حرارت، نمی، روشنی اور فضاکاخاص خیال رکھیں ۔کیوں کہ خاص پودوں کے لیے خاص قسم کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر آگے قدم اٹھا یا جاسکتا ہے ۔بصورت دیگر ایسے پودوں کا چناؤ مناسب ہوگا جو عام حالات میں موجود ماحول میں آسانی سے اُگائے اور رکھے جاسکتے ہوں۔ پودوں کے بارے میں ابتدائی چند باتیں آپ کے گوش گزار کر رہے ہیں ۔

ٹھنڈا درجۂ حرارت

یہ وہ درجہ ٔحرارت ہے جو سردیوں میں بغیر گرم کیے ہوئے رات کے وقت 40۔45 منٹ درجہ فارن ہائیٹ ،دن کے وقت 55۔60 درجہ فارن ہائیٹ اور بادلوں میں 50 درجہ فارہائیٹ ہونا چا ہیے ۔

مدہم روشنی

کمرے میں جہاں پودے رکھیں،وہاں روشنی کی شدت مدہم اور پودوں سے دور ہو ۔

مکمل روشنی

مکمل روشنی سورج کی روشنی کھڑکی کے پردےکے بغیر یا شیشےسے متاثر نہ ہو ۔جنوبی کھڑکیوں میں روشنی ( دھوپ ) زیادہ دیر رہتی ہو۔

بھر پور نمی

نمی سے فضا خوب آلودہ ہو ۔

ہیومس

ایسی گلی سڑی کھاد جو رنگ میں سیاہ ہواور ہر قسم کے پتوں اور گوبر وغیرہ سے تیار ہو ۔نیزایسی مٹی جس میں ایک حصہ مٹی ایک حصہ کھاد ( ہیومس ) اور ایک حصہ موٹی ریت ملی ہو ۔

بالواسطہ روشنی

ایسی روشنی جوجالی دار یا باریک پردے سے گزر کر آئے ۔

معمولی نمی

گرم یا ایئر کنڈیشن گھر کی نارمل رطوبت یا نمی جو 40۔50 فی صد رطوبت ہوگی ۔

درمیانہ نمی

جس کمرے کی رطوبت 70 فی صد ہو ۔

معتدل درجہ ٔحرارت

عام گرم شدہ کمرے میں سردیوں میں کھڑکی کے پاس رات کے وقت50۔55 فی فارن ہائیٹ درجۂ حرارت، دن کے وقت 70 فارن ہائیٹ درجۂ حرارت ابر آلود دن میں 60 درجہ ٔحرارت ہوتا ہے ۔

گملوں کی مٹی

عام مٹی جس میں بھل ہو ایک حصہ گارڈن سائل ایک حصہ پتوں کی کھاد ۔ایک حصہ یا پیٹ ما س،ایک حصہ موٹی ریت ،ایک چمچہ (چائے ) 20 فی صد سپر فاسفیٹ

گرم درجۂ حرارت

دن کے وقت 75۔80 فارن ہائیٹ درجۂ حرارت اضافی ہیٹر عام طور پر گرم درجۂ حرارت مہیا کرتے ہیں ۔ 

تازہ ترین