• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر ڈاکٹر نمرتا کماری کے انصاف کے مطالبے کے لیے چلائی جانے والی سوشل میڈیا مہم میں شامل ہوگئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فاسٹ بولر نے نمرتا کی موت پر انتہائی دُکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اس کے لئےانصاف کا مطالبہ کردیا ۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے نمرتا کے لیے انصاف کا مطالبہ ایک ہیش ٹیگ کے ذریعے کیا جارہا ہے ۔

ہیش ٹیگ ’ جسٹس فار نمرتا ‘ کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نمرتا کے حق کے لیے آواز اُٹھا رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے: لاڑکانہ، میڈیکل کی طالبہ کی خود کشی قتل قرار

میڈیکل کی طالبہ کے لیے جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے ٹوئٹس کے ذریعے اپنی رائے دے رہے ہیں وہیں شعیب اختر نے بھی اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اُنکا دل ہر پاکستانی کے ساتھ دھڑکتا ہے ۔اس سے قطع نظر کہ وہ کس عقیدے سے تعلق رکھتا ہے ۔

شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے ماتحت بی بی آصفہ ڈینٹل کالج میں سال آخر کی طالبہ نمرتا امرتا مہر چندانی کی لاش کالج ہاسٹل میں ان کے کمرے سے ملی تھی جس پر کہا گیا تھا کہ طالبہ نے خودکشی کی ہے جبکہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی موت کی وجہ خودکشی قرار دی گئی ہے۔

یونیورسٹی وائس چانسلر انیلا عطاءالرحمٰن نے نمرتا کی گردن پر پائے جانے والے نشان کوخود کشی قرار دیتےہوئے کہا کہ وجوہات جاننےکے لیے پرنسپل چانڈکا میڈیکل کالج کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے۔

پولیس نے واقعے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور نمرتا کی ساتھی طالبات اور دیگر افراد کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔

نمرتا کا خاندان ان کی موت پر غم سے نڈھال ہے۔طالبہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے بہن کی خودکشی کو قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہن کو قتل کیا گیا، اسے کوئی مالی یا گھریلو پریشانی نہیں تھی۔

تازہ ترین