اسلام آباد(عاطف شیرازی) سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماسینٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیفٹ کی سیاست کو کچلاہے۔ معروف دانشور اور صحافی زاہد حسین کا کہنا تھا کہ لیفٹ کی سیاست کی سب سے بڑی تربیت گاہ جیل رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے زیر اہتمام کتب میلے کے ایک سیشن میں بحث کے دوران کیا۔ سینٹر رضا ربانی کا کہنا تھا ضیاالحق کی آمریت میں تین کام کیے گئے جن میں طلبا یونین اور تنظیموں پر پابندی لگائی گئی اور دوسرا بڑا کام کافی ہائوس کلچر کو ختم کر کے فیض اور جالب کی سوچ کو پروان چڑھنے سے روکا گیا اور اسی طرح ٹریڈ یونینز کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔