قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی ہے، جس کے دوران شہباز شریف نے پارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس اور سفارشات کے بارے میں آگاہ کیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی ملاقات سے متعلق بریفنگ بھی دی۔
ملاقات کے دوران نواز شریف نے شہباز شریف نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو میرا پیغام دیا جائے کہ آزادی مارچ کا ایجنڈا مہنگائی کے خلاف احتجاج رکھا جائے، مہنگائی نے عام آدمی کا جینا مشکل کر رکھا ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جے یو آئی کی نواز شریف سے ملاقات کیلئے درخواست
نوازشریف نےآزادی مارچ کے لیےاپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اےپی سی) بلانےکی حمایت کر تے ہوئے ہدایت کی کہ اے پی سی جلد بلائی جائے تاکہ آزادی مارچ میں شرکت کا جلد فیصلہ کیا جا سکے۔
نواز شریف نے شہباز شریف سے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بھی آزادی مارچ میں شرکت کرنی چاہئے، بلاول بھٹو زرداری کو میرا پیغام دیا جائے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ کی راہ انہوں نے دکھائی جنہوں نے الیکشن کے بعد لوگوں کے ضمیر خریدے۔
یہ بھی پڑھیے: مولانا فضل الرحمان کی ن لیگی رہنماؤں سے ملاقات
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ آزادی مارچ کی تاریخوں میں ردو بدل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی جائے، آزادی مارچ میں لیگی کارکن بھرپور شرکت کریں اور شہباز شریف قیادت کریں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے آزادی مارچ میں پارٹی کی قیادت کرنے پر تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ میری صحت اجازت نہیں دیتی کہ آزادی مارچ کی قیادت کر سکوں، ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔
اس پر نواز شریف نے کہا کہ اللہ آپ کو صحت دے، آپ کی عدم موجودگی میں احسن اقبال پارٹی کی قیادت کریں۔