سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ ہم مولانا کے مارچ کو سپورٹ کر رہے ہیں، انشاءاللّٰہ، ہماری دعائیں مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں۔
یہ بات آصف زرداری نے احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیشی کے موقع پر ایک صحافی کی جانب سے کیے گئے سوال ’’کیا مولانا فضل الرحمٰن اپنے آزادی مارچ میں کامیاب ہوں گے؟‘‘ کے جواب میں کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی عدالت آمد کے موقع پر آج اپنے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمٰن کے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کے معاملے پر طویل مشاورت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: بلاول اور آصفہ کی جیل میں زرداری سے ملاقات
سابق صدر زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مقصد واضح ہے کہ موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو مسائل سے نکالنے کے لیے اپوزیشن کے پاس احتجاج کے سوا کوئی آپشن نہیں،تمام جمہوری پارٹیوں کو اب مل کر عملی جدوجہد کرنا ہو گی۔
یہ بھی پڑھیئے: زرداری نے اہلکار کو چھڑی مار دی
آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ملک وقوم کے مفاد میں فیصلے کیے جائیں گے۔
ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا چیئرمین نیب کی تعیناتی پر کوئی پشیمانی محسوس ہو رہی ہے؟ جس پر سابق صدر نے جواب دیا کہ شاہد خاقان عباسی چیئرمین نیب کی تقرری پر معافی مانگ چکے ہیں۔
آصف زرداری نے یہ بھی کہاکہ مولانا میرے دوست ہیں، لیکن سیاست پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کرنی ہے، مولانا کی اپنی جماعت اور سیاست ہے، ہماری دوستی رہے گی۔