انسانی دانتوں کی تعداد بتیس ہے، ان میں سے31دانت تو باآسانی اپنے مقررہ وقت اور جگہ پر نکل آتے ہیں، مگر ایک دانت، جو تھرڈ مولر(Third Molar) کہلاتا ہے،جسے عرفِ عام میں ’’عقل داڑھ‘‘ بھی کہا جاتا ہے، شدید تکلیف کے ساتھ 18سے25سال کی عُمر کے دوران نمودار ہوتا ہے۔ اس کی تعریف یوں بھی کی جا سکتی ہے،وہ دانت جوپڑوسی دانت یا ہڈّی کی وجہ سے نکلنے سے رُک جائے یا جو زبان(lingually)یا گال(Buccally)کی طرف یعنی ٹیڑھا نکلے یا پھر جو اصل جگہ(Occlusion)کے نیچے نکلے،طبّی اصطلاح میں "Impaction" کہلاتا ہے۔
جس کا مطلب ہے ایک ایسا دانت، جو جبڑے کی ہڈّی میں مضبوطی سے جُڑا ہوا ہو اور مسوڑھے سے باہر نہ نکلے۔ اس کیس میں متعلقہ دانت کا ایکس رے کرکے یہ تجزیہ کیا جاتا ہے کہ اس کی ساخت اور پوزیشن کیسی ہے؟کیوں کہ بعض کیسز میں یہ پوشیدہ دانت ،متصل دانت کے ساتھ جڑا ہوتاہے، تو کبھی اس کی جڑیں ٹیڑھی ہوتی ہیں،کبھی چیل کی چونچ کی طرح خم دار (Hooked) یا ہاکی کی مانند اینگولر (Angular)ہوتا ہے۔
عام طور پریہ دانت تین مختلف طریقوں سے نکلتا ہے۔اوّل، جب سیکنڈ مولرکی بیرونی سطح اور امپیکٹیڈ دانت کیMesiodistalسطح برابر ہو۔دوم، دانت نکلنے کی جگہ ناکافی ہو اورتھرڈ مولرکا ایک حصّہ جبڑے کی ہڈی (Mandibular ramus) کے اندر ہو اورسوم، پورا امپیکٹیڈ دانت جڑ کے اندر ہو۔عمومی طور پر ایک نرم ریشے دار بافت (Fibrous Tissue)نے مکمل یا جزوی طور پر اس دانت کو ڈھانپ رکھا ہوتا ہے۔ یہ ٹشو اتنا نرم اور ملائم ہوتاہے کہ اگر کوئی نرم سے نرم شے بھی کھائی جائے،تواس پر دبائو پڑنے سے درد کی لہر محسوس ہوتی ہے۔
یہ کیفیتPericoronitisکہلاتی ہے۔اگر مریض اس تکلیف سے دوچار ہو،تو سب سے پہلے ادویہ تجویز کی جاتی ہیں۔ افاقہ نہ ہو،تو پھر سرجیکل بلیڈکے ذریعے کٹ لگادیا جاتا ہے،تا کہ دانت باآسانی نکل سکے۔ یہOperculum Soft Tissueکہلاتا ہے اور اس پورے عمل کوOperculectomyکہا جاتا ہے۔
اگر ایکس رے کے مطابق اس دانت کی وجہ سے متصل دانت یا جبڑے کی ہڈّی کو زیادہ نقصان پہنچ رہا ہو، تو فوری جرّاحی ضروری ہوجاتی ہے، تاکہ اطراف کے دانتوں کو محفوظ رکھا جاسکے اور مزید کسی تکلیف مثلاً سوزش یا گندا مواد خارج ہونے سے بچا جاسکے۔(مضمون نگار، سینئر ڈینٹل سرجن ہیں)