امیرِ جماعتِ اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابط کیا ہے۔
سراج الحق نے شہباز شریف سے ان کے بھائی سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے صدر مسلم لیگ نون سے سابق وزیر اعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے سینیٹر سراج الحق کو بتایا کہ ڈاکٹر سر توڑ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ نواز شریف کی بیماری کی اصل وجوہات دریافت کر لیں۔
شہباز شریف نے انہیں یہ بھی بتایا ہے کہ ڈاکٹرز ابھی تک میاں نواز شریف کی بیماری پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔
انہوں نے امیرِجماعتِ اسلامی سراج الحق سے میاں نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعا کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صحت گزشتہ روز ایک بار پھر تشویش ناک ہو گئی تھی جس میں آج آئی ٹی پی کی دوا کے استعمال کے بعد بہتری آئی ہے۔
دوا کے استعمال سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بلڈ سیلز بڑھ گئے اور پلیٹ لیٹس کی تعداد 20 ہزار ہوگئی ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نواز شریف کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کی میٹنگ ختم ہوگئی ہے جس کے بعد ڈاکٹر دوا سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس بڑھنے کا انتظار کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے مطابق نواز شریف کی صحت کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو نواز شریف کی فیملی سے رابطے کی ہدایت کر دی ہے۔
ایک بیان میں فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسپتال انتظامیہ سے پوچھیں نواز شریف کی صحت سے متعلق کیا چیلنجز ہیں، نواز شریف فیملی سے پوچھیں، جس بہترین پاکستانی اسپتال میں علاج چاہتے ہیں کروا لیں۔
اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مریم نواز کی جانب سے والد سے ملاقات کرانے کی درخواست ملی تھی، سیکریٹری داخلہ پنجاب نے اپنی صوابدید پر یہ درخواست منظور کر لی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیئے: آئی ٹی پی کی دوا نواز شریف کو راس آگئی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز نے یہ درخواست دی تھی کہ وہ اپنے والد کے ساتھ وقت گزارنا چاہتی ہیں، پاکستان کے آئین اور قانون کی پاس داری کو یقینی بنانا حکومت کی ذمے داری ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت ملنے کے بعد نواز شریف کے لیے کسی بھی شہر سے ڈاکٹر لانے کے لیے اپنا طیارہ مختص کر دیا ہے۔
ادھر والد کی عیادت کے لیے نواز شریف کی صاحبزادی اسماء کا ایک دو روز میں لندن سے پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اجازت ملنے پر والد کی عیادت کرنے اسپتال گئیں، جہان ان کی طبیعت خراب ہو گئی اور انہیں ان کے والد کے برابر کمرے میں داخل کر لیا گیا تاہم انہیں آج علی الصبح اسپتال سے جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ دیگر لیگی رہنماؤں نے بھی سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقات اور عیادت کی۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے شہباز شریف کو فون کیا اور نواز شریف کی خیریت دریافت کی، سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے امید ظاہر کی کہ نواز شریف کا بہترین علاج ہو گا۔
نیب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ان کے ذاتی معالج کو ملنے کی اجازت نہ دینے کا الزام بھی غلط ہے، وہ نیب کی فراہم کردہ طبی سہولتیں لینے سے انکاری رہے ہیں اور انہوں نے نیب میں قیام کے دوران ذاتی معالج کے علاوہ کسی ڈاکٹر سے چیک اپ کرانے سے بھی گریز کیا۔